Adnan Ki Dairy لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Adnan Ki Dairy لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعہ, جون 29, 2018

Life with Rohingya Muslim (By Syed Adnan Ali Naqvi)


اسلام و علیکم محترم دوستوں،

روہنگیا (میانمار) کے متاثرین کے ساتھ دو ماہ گزارنے کے بعد پاکستان واپس آگیا ہوں. 

میرا روہنگیا کر متاثرین کے ساتھ وقت کیسا گزرا اور میں ان پریشان حال لوگوں کے لیے کیا کرسکا. یہ ساری تفصیل بہت جلد اسی بلاگ پر لکھوں گا. 

ابھی صرف اتنا کہہ سکتا ہوں. کے دکھ، درد، ظلم و ستم کی ایک طویل داستان ہے جس کے لئے الفاظ کم ہیں.

الله پاک ہم سب پر اپنا فضل و کرم فرمائے. آمین


  

اتوار, اگست 09, 2015

ٹیم آشیانہ: سیلاب زدگان مدد (سیدہ فریال زہرہ) کی ڈائری



اسلام و علیکم دوستوں، 



نام  آپ جانتے ہی ہیں،  اور اگر نہیں جانتے تو ایک بار پھر عرض خدمت ہے "سیدہ فریال زہرہ" تعلق کینیڈا سے ہے. الله کے فضل و کرم سے مسلمان ہوں (بغیر کسی تفریق کے)، الله اور آخری نبی پر کامل ایمان رکھتی ہوں. انسانیت اپنا خدمت کو اپنا دینی اور مذہبی فریضہ سمجھ کر سر انجام دیتی ہوں. الله نے زندگی میں ہر کامیابی اور خوشی سے نوازا ہے. اچھا خاندان، تعلیم کی بدولت ایک اچھی زندگی گزار رہی ہوں. انسانیت کی خدمت کے سفر میں پاکستان کا ایک  کردار رہا جبکہ میرا دور تک کا کوئی رشتےدار پاکستان میں مقیم نہیں اور اگر کوئی ہے تو ہم خاندان والے ان سے رابطے میں نہیں. میرے دادا ابو (grand father) ایک پاکستانی تھے، جہلم شہر سے تعلق  لیکن وہ اپنی جوانی میں ہی پہلے لندن اور پھر امریکہ (شکاگو) منتقل ہو گئے، وہی شادی کری اور وہی تدفین  ہوئی، والد صاحب نے ایک اور ہجرت کری اور شکاگو (امریکہ) سے کینیڈا منتقل ہو گئے، مختصر کہ میری  پرورش کینیڈا میں ہی ہوئی، کیلگری (کینیڈا) میرا گھر بنا تعلیم سے روزگار وہی. 

 پہلی دفع پاکستان اکتوبر ٢٠٠٥ کے زلزلے کے بعد آنا ہوا، ایک ایسا انسان جس نے زلزلے میں اپنا خاندان کھویا اور پھر دل و جان سے زلزلے (٢٠٠٥) کے متاثرین کی خدمت میں لگ گیا، میں نے اس انسان (سید عدنان علی نقوی) سے زیادہ جنونی آج تک نہیں دیکھا، پہلی دفع بی بی سی (اردو) پر عدنان کو سنا اور پڑھا اور رابطہ کیا. 
یہ ہے عدنان کی ڈائری کا وہ لنک جس نے مجھے اتنا متاثر کیا کہ میں عدنان سے فون پر بات کرتے ہی پاکستان آگئی، http://www.bbc.com/urdu/interactivity/specials/1640_adnan_diary_ms/page24.shtml


پاکستان  آکر اندازہ ہوا کہ یہاں فلاحی خدمات سر انجام دینے کے لئے بہت کچھ ہے، پھر عدنان نے کچھ ایسی رہنمائی کری کہ میں نے کافی عرصہ پاکستان میں گزارا اور اقوام متحدہ اور اسکے ذیلی اداروں سے وابستہ ہو گئی. میری تعلیم اور نوکری بھی مجھ کو نہیں روک سکی. انسانیت کی خدمت کے اس سفر میں دنیا بھر گھوم لی، مختلف اقوام، تہذیبوں (کلچر)، ممالک کے سفر کرنے کا موقع ملا لیکن جب جب عدنان نے مجھے کسی بھی طرح کے فلاحی کام کے لئے پاکستان آنے کی دعوت دی میں منع نہیں کر سکی اور موقع کوئی بھی ہو، شمالی وزیرستان جیسے مشکل، حساس علاقے ہوں یا سندھ، پنجاب، سرحد (خیبر پختونخواہ)، بلوچستان کے سیلاب متاثرین یا پھر وزیرستان کے آئ-ڈی-پیز (IDPS) ہوں، عدنان اپنی چھوٹی سی فلاحی ٹیم بنا لیتے جس میں انکے دوست، خاندان کے افراد شامل ہوتے اور مجھے بھی دعوت دیتے کہ میں بھی شامل ہو جاؤں اور میں بھی مختصر وقت کے لئے ہی سہی لیکن پاکستان آکر عدنان کی "ٹیم آشیانہ" میں شامل ہو جاتی. ایسے ہی سفر جاری رہتا اور ہم لوگ مل کر  اپنے طور پر مشکل میں موجود انسانوں کی خدمات سر انجام دیتے  رہتے. پچھلی دفع جب پاکستان آئی تو حالات کچھ سازگار نہیں تھے، بنوں (خیبرپختونخواہ) میں عدنان اور ٹیم آشیانہ کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا گیا وہ ناقابل  بیان ہے، یہ وقت ان تفصیلات میں جانے کا نہیں، بقول عدنان "وہ فلاحی کام ہی کیا جس کے دوران مشکلات پیش نہ آئیں." میں نے فیصلہ کیا کہ کچھ بھی ہو جائے پاکستان نہیں آؤں گی بیشک وہیں (کینیڈا) میں بیٹھ کر یہاں کے لوگوں کی مدد کروں گی. لیکن کیا کیا جائے جب عدنان جیسا بھائی خود مشکل میں ہو  اور آواز لگائے. 

اس دفع پھر پاکستان میں سیلاب آیا، جس وقت سیلاب آیا عدنان "ٹیم آشیانہ" کے ہمراہ تھر (سندھ) میں بھوکے لوگوں کو دو (٢) وقت کا کھانا روزانہ تقسیم کر رہا  تھا. پھر سندھ میں جو ہوا وہ بھی  سب کے علم میں ہے. پہلے میں نے سوچا کے ایک نیشنل ڈیزاسٹر ہے پاکستانی عوام اپنی مدد آپ کر لے گی، لیکن میں نے اپنے گزشتہ تجربات سے جتنا پاکستانی عوام کو سمجھا ہے وہ یہی ہے کہ یہاں کوئی اپنی مدد خود کرنا ہی نہیں چاہتا (معذرت کے ساتھ).

میں نے جولائی ٢٠١٥، میں عدنان سے رابطہ کیا اور جب انہوں نے پاکستان کے حالت بتائے تو میں نے اپنے روزگار والوں کو کہا کہ لمبے سفر پہ نکل رہی ہوں، رخصت درکار ہے، روزگار والوں نے بھی کہا، جی بلکل! اور میں ٣، اگست ٢٠١٥ کی صبح (براستہ فرینکفرٹ، دبئی) پاکستان (کراچی) پہنچ گئی. ٹیم آشیانہ کے کارکنان نے میرا استقبال کیا. میں ایک لمبے سفر سے پاکستان پہنچی تھی لیکن دماغ پر سب سے پہلے عدنان سے ملنے اور انکے فلاحی مشن میں شامل ہونے کا جنون سوار تھا. لیکن عدنان جو کہ سندھ کے کچے کے علاقے میں سیلاب زدگان کی مدد کے لئے "ٹیم آشیانہ" کے ہمراہ  موجود تھے نے مجھے کراچی میں کچھ کام  مکمل کرنے کو کہا. 

کراچی:
 ایک ایسا شہر جس کے برتاؤ کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا  جاسکتا، ایک ایسا شہر جہاں امرا، اشرافیہ، غریب ہر طرح کے لوگ موجود ہیں، لیکن افسوس کے کسی بھی طرح سے مہذب نہیں، کسی طرح کا ڈسپلن موجود نہیں، سڑکوں پر ٹریفک ایسا بےہنگم کے الله کی پناہ، لوگ ایسے بھاگے جاتے ہیں جیسے پیچھے موت کا فرشتہ لگا ہے یا پھر کوئی بلا. صبر نام کو نہیں. خیر مجھے کیا، میں عدنان کے کہنے پر پہلے  (PDMA) کے دفتر گئی جہاں کچھ اپیل جمع کرانا تھی لیکن کوئی ذمہ دار نہیں مل سکا جو ملا اتنا غریب کے ہماری فائل کو صاحب کی ٹیبل تک پہچانے کے لئے کم از کم ٥٠٠ روپے درکار تھے. وہ بھی دیے. وہاں سے سندھ کے خادم حضرت قائم علی شاہ کے دفتر جانا تھا، لیکن انکے دفتر تو دور دفتر کا دروازہ تک دیکھنا نصیب نہ ہو سکا، وزیر اعلی سندھ کی سیکورٹی، پھر ہماری (ٹیم آشیانہ) کی کوئی حیثیت ہی نہیں، یہاں تو بڑے بڑے ساہوکار، کاروباری، رقم کا لین دین کرنے والوں کو ملاقات کا وقت دیا جاتا ہے، میں نے سوچا یہ میں کہاں آگئی ہوں جہاں عوام کے خادم کے پاس عوامی مسائل سننے کے لئے وقت نہیں. عدنان کو فون پر سری صورت حال سے آگاہ کیا، اپنی ناکامی اور مایوسی کا بتایا لیکن ہمیشہ کی طرح عدنان نے کہا "کوئی بات نہیں، کوئی ملے یا نہ ملے، مدد کرے یا نہ کرے، ہم اپنے طور پر سیلاب زدگان کی مدد کے لئے جو کر سکتے ہیں کریں گے." 

مجھے "ٹیم آشیانہ" کے ایک  کارکن " احمد  بھائی" سے رابطہ کرنے کو کہا گیا جنہوں نے میرے رہنے کا انتظام گلستان جوہر میں "ٹیم آشیانہ" کی ایک بہت دیرینہ ساتھی "بدر باجی" کے گھر پر کیا، گھر آکر تھوڑا آرام کیا، عدنان کی فراہم کی گئی لسٹ کے مطابق سامان جن میں ادویات، کھانے پینے کی اشیا، کپڑے وغیرہ کچھ دوستوں کے گھر سے جمع کرنے تھے اور کچھ فنڈز دستیاب تھے انسے خریداری کرنا تھی. سوچا تھا جب ہم بازار میں جاکر لوگوں کو بتائیں گے کہ ہم سیلاب زدگان کی مدد کے لئے ادویات، کھانے پینے کا سامان اور کپڑے خرید رہے ہیں تو کچھ رعایت ملے گی، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا. الٹا لینے کے دینے پڑھ گئے کیونکہ پوری کوشش کے باوجود میں بہت اچھی اردو نہیں بول سکتی اور شاید سمجھ بھی نہیں سکتی، خیر جو ہونا تھا ہوا، قدم قدم پر مجھے مایوسی ہو رہی تھی کہ میں کینیڈا سے پاکستان ایسے لوگوں کی مدد کرنے آئی ہوں جسکو کوئی احساس ہی نہیں کہ انکے پاکستانی ساتھی کس طرح کی مشکلات کا شکار ہیں. میں نے ایک بار پھر عدنان سے رابطہ کر کہ انکو اپنی کیفیت بتائی اور جو انہوں نے کہا اسنے مجھے حوصلہ  دیا. عدنان بھی بس عدنان ہی ہے. ہر ناکامی سے کامیابی کا پہلو نکل لیتا ہے. 

دو (٢) دن کراچی میں ادویات و دیگر کی خریداری، فنڈز جمع اور پیکنگ میں لگ گئے اور ٥، اگست ٢٠١٥ کو وہ وقت آگیا جب ایک ٹرک پر امدادی سامان لادا گیا اور مجھے کہا گیا کہ فنڈز کی کمی کی وجہہ سے ہم کوئی اور سواری کا انتظام نہیں کر سکے اسی لئے مجھے اور دیگر کارکنان کو اسی ٹرک پر سوار ہو کر سکھر (سندھ) کے قریب کچے کے علاقے میں جانا ہوگا. میرے ساتھی دوست شرمندہ تھے لیکن میں عدنان پر فخر کر رہی تھی کہ کوئی تو ہے جو اس طرح کے ماحول میں انسانیت کی خدمات کا فریضہ انجام دے رہا ہے. سفر بہت کٹھن تھا، ٹرک کی سواری کا پہلے کوئی تجربہ نہیں تھا، پھر جگہہ جگہہ پاکستانی پولیس کے فرض شناس آفیسرز موقع پر ہی سارے ٹیکس وصول کرنے کے لئے  تیار، (پاکستانی دوست میری اس بات کا مطلب بہت اچھی طرح سمجھ چکے ہونگے).
 ایک طویل اور تھکا دینے والے سفر کے بعد آخر ہم ایسے علاقے میں داخل ہوۓ جہاں محسوس ہوا کہ اب ہم کسی آفت زدہ علاقے میں داخل ہو گئے ہیں. ٹیم آشیانہ کا ایک چھوٹا سا کیمپ سکھر سے کچھ فاصلے پر قائم لیکن بنیادی سہولیات سے محروم، ایک لمبے عرصے بعد عدنان کو دیکھا، جو پہلے سے کہی زیاد کمزور، لیکن انسانیت کے جذبے سے سرشار، میرے استقبال کے لئے موجود. ہمیشہ کی طرح میرے سر پر ہاتھ  پھیرا، بہت ساری دعا دی اور مجھے ویلکم کیا. رات ہو چکی تھی، کراچی سے میں نے ذاتی طور پر کچھ جنک فوڈ ساتھ رکھ لی تھی جو کھائی الله کا شکر ادا کیا اور عدنان "ٹیم آشیانہ" کے ساتھ اگلی صبح کے لئے جو کام کرنے تھے اسکو ڈسکس کیا اور جو کچھ بھی میسر تھا آرام کرنے کے لئے لیٹ گئی. 

اگلی صبح:
بہت خوفناک صبح تھی، بہت شور سے آنکھ کھلی، پہلے فون کی طرف دیکھا جو چارجنگ نہ ہونے کے سبب آخری سانسیں لے رہا تھا، پہلے کینیڈا کال کر کہ dad (ابا جی) کو اپنی خیریت دی، ٹینٹ سے باہر نکل کر دیکھا تو ایک ہجوم تھا جو ہر طرف موجود تھا، بچوں کے جسم پر کپڑے نہیں تھے، عورتوں کے سروں پر چادر نہیں تھی، مردوں کے پیروں میں چپل نہیں تھی، عجیب منظر تھا. عدنان اور ٹیم آشیانہ کے کارکنان پوری کوشش کر رہے تھے کہ اس ہجوم کو کنٹرول کریں لیکن اپنے سامنے امداد دیکھ کر کوئی بھی نہیں رک رہا تھا. میں نے اپنی کوشش کری لیکن ناکام رہی. کسی نہ کسی طرح ہجوم قابو ہوا. ٹیم آشیانہ کی  خواتین کارکنان کی مدد سے پہلے اپنا حلیہ بہتر کیا، اور مجھے جو کام دیا گیا تھا اسکو انجام دینے میں لگ گئی، صبح سے دن ہوا اور دن سے رات لیکن ہمارا کام ختم نہی ہو سکا. دن بھر لوگوں میں  غذائی اجناس کی تقسیم، ایک مقامی ڈاکٹر کی مدد سے میڈیکل کیمپ میں خواتین اور بچوں کے چیک اپ. ایک تھکا دینے والا دن. رات ہوئی تو پتا لگا کے آج ٹیم آشیانہ کے تمام کارکنان کے لئے دال چاول پکایا گیا ہے. سب کے ساتھ مل کر کھایا، الله کا شکر ادا کیا. اور اگلے دن جو فلاحی کام سر انجام دینے تھے انکی تیاری.

اگلی صبح مجھے ایک دفع پھر کراچی جانے کے لئے کہا گیا، جہاں مجھے ٹیم آشیانہ کے لئے فنڈز جمع کرنا تھا، ادویات خریدنا تھی، غذائی اجناس لینا تھی. لیکن کیسے اسکا خود مجھے بھی پتہ نہیں تھا.

نوٹ: مذکورہ بالا تحریر "ٹیم آشیانہ" کی ایک فلاحی کارکن "سیدہ فریال زہرہ" نے لکھی ہے، جسکو "فریال" کی اجازت اور ضروری تدوین (ایڈیٹنگ) کے بعد سید عدنان علی نقوی بھائی کی اجازت سے یہاں شایع (publish) کیا جارہا ہے. ٹیم آشیانہ اس وقت سندھ کے کچے کے علاقے میں موجود ہے اور سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے کوشش کر رہی ہے. 

Follow Faryal on Twitter: @F4Faryal
Follow us on Twitter: @TeamAshiyana   
         
   

جمعہ, جولائی 31, 2015

Help Flood Victims in Pakistan. (Flood update 2015)

 A lot of flood victims in Sindh is awaiting for a powerful quick response from the nation. There's no help by any N.G.O or any Govt organization for the flood victims in Sindh. 
Facing shortage of Medicines / Food at this time. 

We need support, We need you to be with us to help our brother & sister who has lost there homes, food and everything during this flood. 

Team Ashiyana is looking for volunteer's, to come & join us to help flood victims in remote areas of Sindh. Pakistan. 

Team Ashiyana is looking for Medicines and food stuff to care flood victims. To help these people contact us on: +92 345 297 1618 
or email us;
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
team.ashiyana@gmail.com

Twitter: @teamashiyana / @S_AdnanAliNaqvi

For donation with medicines / Food or cloth please contact on +92 333 342 6031 (Karachi)

We're starting with a very small amount Rs. 60,000/= (Sixty thousands) with the hope that more people will join us and help us to give our support to flood victims. 






جمعرات, جولائی 18, 2013

An Appeal for the help, Aid, Food Stuff, Medicines etc

Assalam O Alikum,

Muhtram Doston aur sathiun,

Main Ashiyana Camp kay funds raising kay liye aik dafa phir Peshwar aya hon. Ashiyana camp main is waqt bhi 200 aise afrad muqeem hain jo North Waziristan kay mukhtalif elaqon say maddad aur umid ki talash main Miranshah aaye hain. 

Hamare pass iss waqt in ko khilane in ki adwiyat aur degar kay liye bilkul funds mojood nahi hain.

Miranshah main hum ko kisi bhi tarh ki koi saholat mojood nahi, na hi internet acces hai na hi rabite ki koi dosri sorat jis ki wajha say yeh site update nahi kari jaa saki, main aur mere sathi pori koshish kar rahe hain kay aap sab ko apne falahi kamon say agah rakha jaiye.

Mujhe umid aur pora yaqeen haih kay ALLAH Pak kisi na kisi tarha hamari madd zaroor farmain gai jesa kay ALLAH ne maddad karne ka wada kia hai.

Aap say bhi hath joor kar, Appeal karta hon kaih mera sath dain, aur meri madd karain, aap ki kari hoi thodi thodi madd mere aur mere camp main mojood logon kay buhat kaam aa sakti hai.

Jazak ALLAH
Syed Adnan Ali Naqvi
+92 345 297 1618

اتوار, جون 02, 2013

میرانشاہ، شمالی وزیرستان: احمد بھائی کی ڈائری

محترم دوستوں، اسلام و علیکم....

جب سے یہاں (میرانشاہ، شمالی وزیرستان) آیا ہوں نہ ہی انٹرنیٹ کی سہولت ملی ہے نہ ہی کوئی اور ایسا راستہ جس سے میں اپنی امی (والدہ)، دوست احباب و دیگر سے رابطے میں رہ سکوں، بہن فریال ہمارے ساتھ یہاں (آشیانہ کیمپ) میں مقیم نہیں ہیں وہ میرانشاہ شہر میں ہیں اور وہاں ان کو کبھی کبھار انٹرنیٹ اور فون جیسی سہولیات میسر آجاتی ہیں جس سے وو تھودا بہت جتنا بھی ممکن ہو یہاں (میرانشاہ) کے حالات سے اپنے دوست احباب و دیگر کو آگاہ کر دیتی ہیں. 

گزشتہ  ماہ جب میں یہاں آیا تھا تو آشیانہ کیمپ میں ہر طرف پریشانی اور بدحالی موجود تھی، ہر طرف پریشانی ہی پریشانی تھی، عدنان بھائی ہمیشہ کی طرح ایک طرف بیٹھے رہ کر آسمان کی جانب منہ کر کے دعاؤں میں مشغول رہتے اور باقی کارکنان ادھر ادھر رہتے، یہاں کے قوانین اور رواج کے مطابق فریال باجی کو آشیانہ کیمپ میں مقیم رہنے کی اجازت نہیں وہ پتا نہیں کس حال میں اور کدھر ہونگی ان کی خیر خبر ملتی رہتی ہے. 

عدنان بھائی نے فلاحی خدمات کا جو سفر آج سے برسوں پہلے شروع کیا تھا آج بھی وو سفر جیسے تیسے کر کے جاری ہے اور اس سفر میں ہمیشہ کی طرح اونچ نیچ آتی جاتی رہتی ہے. میں کراچی سے اپنے ساتھ جو کچھ امدادی سامان لا سکتا تھا لے آیا، جن میں زیادہ تر کتابیں کاپیاں اور پڑھنے لکھنے کا سامان موجود تھا. دیگر میں مقامی طور پر راشن اور ادویات کی خریداری کری. یہاں آج کل بدلتے موسم کی وجہہ سے مختلف بیماریوں کا بہت زیادہ اثر ہے، بچوں میں بخار، خسرہ اور دیگر بیماریاں جنم لے رہی ہیں جبکہ خواتین میں سے اکثر ہیپاٹٹس (پیلیا) کی بیماری میں ہیں، مرد حضرت بھی اکثر بیمار ہیں. 

میرانشاہ میں جہاں ایک طرف غذائی قلت کا سامنا ہے وہی جو غذائی اجناس دستیاب ہیں ان کی قیمت آسمان سے باتیں کرتی نظر آرہی ہیں. دوسری طرف پورے میرانشاہ میں صرف اور صرف ٢ اسپتال کام کر رہے ہیں جن میں ادویات و دیگر کی شدید کمی ہے. مجھے ایسا لگا تھا کہ حالات کچھ بہتر ہوۓ ہونگے اور یہاں کچھ تو بہتری آئی ہوگی مگر ایسا کچھ بھی نہیں. ایک دفع پھر سے رونے، جلنے اور پریشان ہونے کے سوا میرے پاس کوئی راستہ نہیں ہے. 

ٹیم آشیانہ کو ملنے والے فنڈز، غذائی اجناس، ادویات و دیگر امداد اب نہ ہونے کے برابر ہے. صرف کچھ مقامی اور ہم دوستوں کے اہل کخانہ جو کچھ بھی کر سکتے ہیں کر رہے ہیں، مگر یہ سب اتنا آسان اور کافی نہیں ہے. عدنان بھائی بھی اب ایسا  ہوتا ہے کے جیسے تھک سے گئے ہیں ، تمام تر کوشش اور محنت کے باوجود ہم یہاں کے لوگوں کو بچا نہیں پا رہے ہیں. دوسری طرف کچھ ایسے لوگ جن کو ٹیم آشیانہ کی جانب سے کیے جانے والے فلاحی کم پسند نہیں، یا پھر جو ایسا سمجھتے ہیں کہ ہم لوگ یہاں کسی ایجنڈے یا کسی کی ترجمانی کرنے یہاں آئے ہیں ہم لوگوں کو ہر طرح سے یہاں (شمالی وزیرستان) میں فلاحی کم کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں. عدنان بھائی کی سبط قدمی اور مقامی لوگوں کی جانب سے دے گئے حوصلے کی وجہہ سے ٹیم آشیانہ کے کارکنان ابھی تک کسی نہ کسی طرح یہاں (میرانشاہ شمالی وزیرستان) میں فلاحی کم سر انجام دے رہے ہیں.

ٹیم آشیانہ کی جانب سے روزانہ دو (٢) وقت کے کھانے (غذا) کی فراہمی کا نیک کام گزشتہ ٢ ماہ سے رکا ہوا ہے، جس کی صرف ایک ہی وجھہ ہے فنڈز کا نہ ہونا. اکثر لوگ جو شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں سے امن، سکون، روزگار کی تلاش میں یہاں (میرانشاہ) آئے ہیں، ان کے پاس نہ ہی سر چھپانے کا کوئی ٹھکانہ ہے اور نہ ہی دو (٢) وقت کی روٹی کا کوئی انتظام ہے، ایسے میں آشیانہ کیمپ میں ایسے لوگوں کو وقتی طور پر سر چھپانے اور کھانے پینے کی سہولت مل جایا کرتی تھی جو کہ ابھی ممکن نہیں رہی ہے. 

ٹیم آشیانہ، ہر ماہ ٢ سے ٣ دفع فری میڈیکل کیمپ لگایا کرتی تھی جہاں پر یہاں (میرانشاہ) کے مقامی لوگوں کو کچھ طبی امداد اور ادویات مل جایا کرتی تھیں مگر فنڈز کی شدید کمی اور دیگر مجبنوریوں کی بنا پر ہفتواری فری میڈیکل کیمپ نہیں لگایا جا رہا ہے. 

آشیانہ  کیمپ کے زیر اہتمام، مقامی لوگوں (وزیرستانی) کی اجازت اور ان کی مدد سے ایک اسکول شروع کیا گیا جہاں پہلے ہے دن ٤٠ (چالیس) سے زیادہ مقامی بچوں نے داخلہ لیا، یہ اسکول ایک ٹینٹ میں بنایا گیا ہے. اس میں فالحال ٢ بلیک بورڈ اور ٤ اساتذہ موجود ہیں اور آج تک اس اسکول میں ٦٠ سے زیادہ بچے داخل ہو چکے ہیں. مقامی افراد اپنے بچوں کو پڑھانا لکھنا چاہتے ہیں مگر ہم کو اس اسکول کو بھی جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے. یہاں کی مقامی آبادی لڑکوں کو تو اسکول بھیجنے پر راضی ہے مگر لڑکیوں (بچیوں) کو کسی بھی طرح اسکول بھیجنے پر راضی نہیں ہو رہی ہے. اس سلسلہ میں عدنان بھائی اور دیگر کارکنان مقامی آبادی کے ساتھ روزانہ ہی بات چیت کرتے ہیں، کچھ مقامی افراد جو اپنی بچیوں کو اسکول بھیجنے پر راضی ہوۓ ہیں مگر انجانے خوف سے عمل کرنے سے گریزاں نظر آتے ہیں. 

میری بنیادی ذمہ داری میں آشیانہ اسکول کے انتظام اور بچوں کو تعلیم دینا شامل ہے. میں کیونکہ پیشے کے حساب سے ایک استاد ہوں اور اپنے زمانہ طالبعلمی سے ہی پڑھاتا رہا ہوں تو عدنان بھائی اور دیگر کارکنان نے مجھ کو آشیانہ اسکول کا نگران منتخب کیا ہے اور مجھ کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ جب تک یہاں مقیم ہوں یہاں کے بچوں کو بہتر سے بہتر انداز میں تعلیم ڈان اور یہاں کے کچھ پڑھے لکھے لوگوں کی تربیت کر کے اساتذہ بنا جاؤں تاکہ میرے یہاں سے جانے کے بعد یہاں کے لوگوں میں علم حاصل کرنے کا جوش بر قرار رہے، جس کے لئے میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں اور پوری محنت و لگن کے ساتھ چاہتا ہوں کہ یہاں کے بچوں میں علم حاصل کرنے کی جستجو پیدا ہو سکے، یہاں کے بڑے، بزرگ علم کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنے بچوں کو درسگاہوں میں بھیجیں. (انشا الله ہم سب ایک نہ ایک دن اپنی اس کوشش میں ضرور کامیاب ہو جائیں گے)

پاکستان کے دیگر شہروں کے برخلاف یہاں کے مقامی لوگ جو برسوں سے میرانشاہ میں مقیم ہیں. یا شمالی وزیرستان کے دیگر علاقوں سے امن و سکون اور روزگار کی تلاش میں میرانشاہ میں آکر مقیم ہو رہے ہیں کے ذہنی حالت بہت زیادہ  خراب ہے.یہاں کے مقامی لوگ ہمیشہ کسی نہ کسی انجانے خوف کا شکار رہتے ہیں. خاص کر یہاں کے جوان، اور بچے، خواتین کی حالت بھی کچھ زیادہ بہتر نہیں ہے، یہاں خواتین کو صنف نازک سے کچھ زیادہ ہی سمجھا جاتا ہے، بہت کم امری میں شادی کردینا عام بات ہے خواتین نہایت پردے میں رکھی جاتی ہیں جس کی وجہہ سے ان میں شعور موجود نہی. کچھ خواتین جو کچھ زیادہ سوال جوان کرتی ہیں یا باہر کی دنیا سے آشنا ہونا چاہتی ہیں ان کو سزا کے طور پر کمروں میں قید کر دیا جاتا ہے. یا پھر میرانشاہ سے کہی دور بھیج دیا جاتا ہے. 

ایک بات جو یہاں قبل ذکر مجھ کو نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ یہاں مذہبی رواداری بہت اچھی ہے. مقامی لوگ ایک دوسرے کا بہت خیال رکھتے ہیں، ایک دوسرے کے خوشی یا غم میں شریک ہوتے ہیں، علاقہ غیر یا کسی انجن کے میرانشاہ میں داخل ہوتے ہی ہر کسی کو اس کی فکر ہوتی ہے. ایک روٹی کو آپس میں تقسیم کر کے کھاتے ہیں. صبح فجر پر اٹھ جاتے ہیں اور رات جلدی سو جاتے ہیں. خالص دیسی ماحول!

سیکورٹی  ادارے جس جانفشانی سے یہاں کام کر رہے ہیں، اس کی جتنی تعریف کاری جائے کم ہے. اپنی جنوں کو ہمیشہ خطروں میں ڈال کر یہاں کے مقامی افراد کو ہر طرح کی سیکورٹی دینے کی پوری کوشش کرتے ہیں. مگر پھر بھی یہاں ایک انجن خوف جو یہاں کے رہنے والے ہر فرد کے چہروں پر دیکھا جا سکتا ہے یہاں تک کے میرے چہرے پر بھی ہر وقت چھایا رہتا ہے. یہ خوف شاید موت کا ہے یا پھر ایسی اذیت کا جس کے ہم کسی بھی طرح متحمل نہی ہو سکتے. خاص کر جب کبھی شمالی وزیرستان کے کسی بھی علاقے میں ڈرون حملہ ہوتا ہے اس کے بعد یہاں میرانشاہ میں ہلچل مچ جاتی ہے ہر طرف ایک سناٹا چا جاتا ہے. لوگ آپس میں بھی باتیں کرنا ختم کر دیتے ہیں. اور خود کو گھروں تک محدود کر لیتے ہیں. ایسے میں ہماری حالت بھی بہت خراب ہوتی ہے اور ہم سب ایک طرف بیٹھ کر یہی سوچتے ہیں کہ اب ہمارا کیا ہوگا؟ کہیں ہم پر بھی کوئی غلط اور جھوٹا الزام نہ لگا دیا جائے.

ایک مسلم کی حثیت سے موت سے ڈرنا نہیں چاہیے کیونکہ موت تو بار حق ہے مگر پتا نہیں کیوں مجھ کو ای انجن خوف نے جکڑ رکھا ہے، اور شاید میری جیسی حالت یہاں کے مقامی لوگوں اور ٹیم آشیانہ کے دیگر کارکنان کی بھی ہے بس کوئی اظہر کر دیتا ہے اور کوئی نہیں کرتا. 

فلحال  کے لئے اتنا ہی. امید کرتا ہوں آج نہیں تو کل میری یہ ڈائری میرے گھر والوں، دوستوں اور آپ سب تک پہنچ ہی جائے گی. آپ سب سے بس ایک ہی درخواست ہے. آپ ہماری (ٹیم آشیانہ) کی مدد کریں یا نہ کریں یہ آپ کی مرضی ہے. مگر شمالی وزیرستان جیسے خطرناک علاقے میں فلاحی خدمات سر انجام دینے والے میرے ساتھیوں کے لئے دعا ضرور کریں کہ الله ہم سب کو ہمت دے، حوصلہ دے، صبر دے کہ ہم اس آزمائش سے نبرد آزماں ہو سکیں. باقی اگر ہم میں سے کسی کی موت یہاں لکھی ہے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت اس کو نہیں روک سکتی. دعا ہے تو بس فلاح کی، امن کی، سکوں کی اور عزت والی موت کی. 

میں  اس وقت بھی آشیانہ کیمپ میں مقیم ہوں، کراچی میں تو لائٹ (بجلی) آ ہی جاتی ہے، یہاں تو کافی دن ہوۓ بلب ضرور دیکھیں ہیں مگر جلتے کب ہیں یہ نہیں پتہ. دن کے وقت گرمی اور رات میں تھوڑا بہتر موسم ہوتا ہے. کھانے کے لئے جو کچھ ملتا ہے الله کا شکر ادا کر کے صبر سے کھا لیتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کے الله پاک عزت کی زندگی دے - آمین.

کراچی اور جہاں کہیں بھی لوگ مجھے پڑھ رہے ہیں سب کو سلام دوستوں کو بہت دعا.

اسلام و علیکم 
احمد 
کارکنان و نگران 
آشیانہ اسکول، میرانشاہ، شمالی وزیرستان.
پاکستان

پیر, مئی 13, 2013

Ashiyana Camp and School: "Ashiyana Educational Program"

Respected all,


Al Hamd Ul ALLAH!
With new power, new strength, new aim and new vision. Team Ashiyana (Miramshah, North Waziristan) is proudly announce Ashiyana Camp And School at Miramshah (North Waziristan) is started today, (Monday, May 13, 2013). 

Ashiyana Camp And School Program: Miramshah, North Waziristan. Pakistan. 

Our motto is "Education Is The Only Solution."

The members of Team Ashiyana Volunteer's who are responsible for this huge task and aim:

1- Syed Adnan Ali Naqvi (Chief Volunteer / Incharge Ashiyana Educational Program)
2- Syeda Faryal Zehra (Incharge Boys and Girls Education Program)
3- Muhammad Nadeem (Assistant Incharge Ashiyana Educational Program)
4- Akrak Khan Mehsood (Incharge Educational Activities, Ashiyana School)
5- Zareena Bibi (Teacher for the Girls)
6- Amina Bibi (Teacher for the Girls)
7- Rozina Mumtaz Malik (Teacher for the Girls)
8- Rehan Khan (Teacher for the Boys)
9- Abu-Bakar (Teacher for the Boys)
10- Mansoor Ahmad (Assistant Incharge Ashiyana School and Educational Program)
11- Darakshan Jamal Khan (Incharge Girls Students, Ashiyana Educational Program)
12- Molvi Fazal Haq Mehsood (Incharge Islamic Studies, Ashiyana Educational Program)
13- Molvi Ibadat-ul-llah Khan (Incharge Islamic Education, Hifz-o-Nazra) 
15- Mehmood Khan (Volunteer)
16- Razia Bibi (Volunteer)
17- Hazoor Bux (Volunteer)
18- Iman Ali Khan (Volunteer)
19- Zeeshan Khan (Volunteer)
20- Ali Khan Mehsood (Volunteer)

Today, (Monday, May 13, 2013) We've get almost 40 admission in Ashiyana Camp and School, Miramshah (including 17 girls and 13 boys). Still facing resistance some of the trouble maker but we will continue with our educational and other social program as long as local will support us.
In Sha ALLAH.

I'm thankful for all who provide all the related stuff for Ashiyana Camp And School.

At today at the start we have:
Books (Old / Used): from Class one (I) to Class Tenth (X) as per Educational Syllabus of Pakistan.
Copies / Registers / Writing materials: for 100 students.
Tent: Two (2) "one for girls and one for boys"

Respected friends due to social / local issues we are still unable to get some shot (pictures) of our school / camp. So,please excuse us to now upload with the pictures, hopefully we'll be able in future.

Once again thanks for all of the friends, specially the local Waziri's Sardar's and Khan's to allow us our Educational Project here in Miramshah, North Waziristan on limited basis. Volunteer's of Team Ashiyana with all of the  local's help will try to speared knowledge - In Sha ALLAH.

P.S:
All friends are requesting to help us in this project, I am sure that a day we will change this area (North Waziristan) with the help of education into peace. In Sha ALLAH.

To give your donation's or any kind of the assistance please contact on the following;

Visit our Camp and School;
Ashiyana Camp and School
1.5Km Miramshah, 
North Waziristan, Khyber Pakhtonkhwa
Pakistan.

Syed Adnan Ali Naqvi
Ashiyana Camp And School (1.5 Km, Miramshah, North Waziristan - Pakistan)
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
+92 332 860 6087

Syeda Faryal Zehra
Ashiyana Camp and School (1.5Km Miramshah, North Waziristan - Pakistan)
faryal.zehra@gmail.com
+92 345 297 1618

Ahmad Bhai
team.ashiyana@gmail.com
+92 323 846 6089

P.S: may be due to problem Internet access or low signals (mobile communication) we will be unable to communicate properly, Please leave your text message or email, we'll reply ASAP.

For Online Contribution;
Please use the following link;
http://teamashiyana.blogspot.com

Jazak ALLAH 
Your Brother
Syed Adnan Ali Naqvi


بدھ, مئی 08, 2013

Waziristan Dairy Link and details

محترم دوستوں، 
اسلام و علیکم 

کراچی سے ٹیم آشیانہ کے کارکن منصور بھائی آشیانہ کیمپ و اسکول میں شمولیت اور فلاحی کاموں میں حصہ لینے کے لئے روانہ ہو چکے ہیں. اپنی روانگی سے پہلے انہوں نے جو ایمیل ہم کو کری وہ ڈائری کی شکل میں اس لنک پر موجود ہے. آپ بھی پڑھ سکتے ہیں 

جزاک الله 

ٹیم آشیانہ: کراچی میں مقیم کارکنان کی جانب سے ماشکیل (بلوچستان) کے زلزلہ متاثرین کی مدد کا احوال

محترم دوستوں اور ساتھیوں، 
اسلام و علیکم 

ماشکیل (بلوچستان) کے زلزلہ متاثرین پاکستانی بھائی بہنوں کے لئے کراچی میں مقیم عدنان بھائی کے دوست اور ٹیم آشیانہ کے کارکن منصور بھائی اور ان کے عزیز و احباب و دوستوں کی جانب سے معمولی طور پر کی جانے والی مدد کا احوال، براہ کرم درج ذیل لنک پر دیکھیں. 

جزاک الله، 
الله پاک ہم سب کو فلاحی اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ہمت، توفیق، صبر و استقامت عطا کرے، آمین. 

سید عدنان علی نقوی 
ساتھی کارکن، ٹیم آشیانہ، شمالی وزیرستان. 
آشیانہ کیمپ. ١٥ کلومیٹر. میرانشاہ.

منگل, اپریل 23, 2013

Ashiyana Camp And School: List Of Urgently Required Items. (Please Help)

Respected Friends,
اسلام و علیکم

May Almighty ALLAH Bless Upon You - Ameen.
Ashiyana Camp and School, Miranshah, North Waziristan is facing a lot of the problem due to shortage of Food Stuff, Medicines and Funds. Here is a list of urgently required Items. Please Help us to save the humanity and to serve the peoples of remote areas, to feed the hunger, to medicate the suffering peoples, to educate our children.

List of Urgently Required Items:
Food Stuff:(Urgently Required)
Flour, Rice, Salt, Sugar, Tea, Cooking Oil / Ghee, Beans, Spices, Dry food stuff, etc

Medicines:(Urgently Required)
Medicines for free medical camp to medicate children, women and man.
Medicines for Fever, Cough, Flue, Diarrhea, Typhoid, Preganant women, Multivitamins, etc
Vaccines for, Measles, Polio, Cholera, New born babies. 
General medicines.

General Stuff: (If Available)
Candles, Match Box, Batteries, Coal, Wood, Wafers / Raw food for kids, Glasses, Plates, Carpet, Blankets,(old or used) etc.

Educational Stuff: 
Books from Class I - X (1 - 10th), Copies / Registers, Pen, Pencils, Erasers, and other related stuff for Ashiyana Camp and School, Miranshah, North Waziristan.

Respected Friends,
We are the only who are working on a very limited basis in North Waziristan, We are in our best to accommodate the peoples who do not have shelter to live, schools to read in, food to feed. But our resources are very limited and we are always depending on our friends, family members and donor's. 

You are all requesting to help us to save humanity in the remote areas of Pakistan. May be we will make them (Waziri) a useful part of the country and nation.

To help us please contact:

Visit us at;
Ashiyana Camp And School,
2.5Km, Miranshah, North Waziristan.
Pakistan.

Syed Adnan Ali Naqvi, (Miranshah)
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca (S_AdnanAliNaqvi @ Twitter)
+92 332 860 6087 (the old one +92 333 3426031 is out of order)

Faryal Zehra (Miranshah / Peshawar)
faryal.zehra@gmail.com (F4Faryal @ Twitter)
+92 345 297 1618

Mansoor Ahmad (Karachi / Balochistan)
mansoorahmed.aaj@gmail.com
+92 323 846 6089

Volunteer of Team Ashiyana (Miranshah / Pakistan)
team.ashiyana@gmail.com


With the hope of an earlier and permissive response in term of donation, funds, above mention stuff. from all of our friends, family members and donors.

Jazak ALLAH Khair
Syeda Faryal Zehra
Volunteer and Team Member Of Team Ashiyana,
Ashiyana Camp and School, 
Miranshah, North Waziristan. Pakistan

پیر, اپریل 22, 2013

Syed Adnan Ali Naqvi

Respected Friends, Volunteers, Family Members and Readers,
Assalam O Alikum And Good Afternoon.

This is Syed Adnan Ali Naqvi (Volunteer of Team Ashiyana, Miranshah, North Waziristan. Pakistan) We're running a free school for the children, a free Orphan Camp with almost 80 kids (age b/w 4 - 13 years  both boys / girls), one time free meal (cooked food) supply into hungers and Free Medical Camp in a week here in Miranshah, North Waziristan. All of these We are doing with the donations, contributions and support of our family members, friends, volunteers and local Waziri peoples, who want peace in this area but can't due to highest influence of some trouble makers.

Me and my team (Team Ashiyana) is working with all of the difficulties and problems in Miranshah, North Waziristan. Al Hamd Ul ALLAH a lot of peoples (local Waziri) are supporting us for our best goal and cause, "We wants to educate Waziri Kids, We wants to give them shelters, We wants to support them in there social activities, We wants to work only at on the humanity basis here." but it is impossible to run these actitivities without the help of our friends, family members and volunteers.

An Appeal:
We the members of Team Ashiyana, Miranshah, North Waziristan are requesting to the National (Pakistani) and International Media to report the core issues of North Waziristan (beside the coverage of terror and terrorist attack at here), The coverage about Health issues, about educational issues, about hunger issues, about poverty issues about other social issues. Once the (media guys) made it may be the condition will be change (Hope so).

Jazak ALLAH
Syed Adnan Ali Naqvi

ہفتہ, اپریل 06, 2013

Syed Adnan Ali Naqvi (Dairy from Miranshah, North Waziristan)


With the name of Almighty ALLAH who is most merciful and beneficial
Respected Readers,
اسلام و علیکم
Mutram doston,
Main "Syed Adnan Ali Naqvi" ek dafa phir aap ki khidmat main hazir hon. Buhat din howe apne dil ki baat kahe howe, aur likhe howe. Aaj ALLAH Pak ne yea moqa diya hai toh socha main ap ko Ashiyana Camp, Miranshah, North Waziristan, ke halaat se agah karon.

To read complete dairy please click here

Ashiyana Camp Social Work Report for the month of March 2013. (Miranshah, North Waziritan)

Respected Volunteers, Friends, Donors and Readers
اسلام و علیکم

Please accept our deep apology as we were out of the internet and telephonic contact since many days to update our volunteers, friends and donors from here Miranshah, North Waziristan.

With the bless of Almighty ALLAH we (Team Ashiyana) have done the following social work in Miranshah, North Waziristan in last month (March - 2013) Al Hamd Ul ALLAH.

The details are as under;

Two (2) Free Medical Camps:
330 peoples has been medicated with Consultation, Treatment & Medications; 
In which 120 are children's, 130 are women and 80 men.
Also vaccination of MMR to new born babies (Measles).

Food Stuff Supply, (Into 25 - Poor & Need families of Miranshah, North Waziristan):
The packge include following stuff for each family. 
Flour : 10kg
Rice : 4kg
Sugar: 3kg
Oil / Ghee: 2kg
Beans Mix: 1kg
Tea : 100gm
Salt :50gm
Candle: 10 nos
Match box: 5 nos

Clothes Supply:
100 into Women
135 into childrens
100 into men

Educational Stuff etc:
Al Hamd Ul ALLAH almost 80 children are now learning from class I to VII (one to seven) in Ashiyana Camp and School Miranshah, North Waziristan. 
We've supplied all of the books, copies, stationary and related stuff into these children.

Dear all,
Team Ashiyana in try its level best to serve the most effected peoples in Miranshah, North Waziristan. Who have lost there homes, or family members in last days and surviving with poverty, hunger and others social problems. 

Ashiyana Camp is only social camp is working beside the care of any social and political issues and we have a huge responsibility to serve these peoples with two time daily food supply, medication, clothes and other basic things to live there lives. 

We are facing a huge shortage of the funds. 
Please help us, support us, and give us the hand of courage as we need this very much.
Jazak ALLAH


For all of those who wants to contribute anything such as like, Warm Clothes, Tent, Food Stuff, Medicines, Books etc or wanna support us in logistic / transportation of relief goods for the victims / poor / hunger.  
Or
If anyone wanna be a part of Team Ashiyana as Volunteer.
Please contact us at on the following;
(0092) 0345 297 1618
Or email us at following;
team.ashiyana@gmail.com
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
faryal.zehra@gmail.com
For online contribution use the following:
 Ashiyana”
Ms. Badar un Nissa.
A/c # 0100-34780-0.
United Bank Limited.
Gulistan e Joher Branch. (1921)
Karachi, Pakistan.
Swift Code: UNILPKKA

جمعرات, مارچ 07, 2013

Waziristan Dairy: Dairy written by Syed Adnan Ali Naqvi



اسلام و علیکم 

ڈائری بہت لمبی ہے اور وقت کی کمی اکثر رہتی ہے، پھر بھی کوشش کرتا ہوں کے جتنا لکھ سکتا ہوں لکھوں. آج میں اپنے الفاظ نہیں لکھ رہا ہوں. بلکہ عدنان بھائی کے الفاظ لکھ رہا ہوں جنہوں نے ہم کو فلاحی کام کرنے کی ترغیب دی. ہم کو فلاحی کاموں کی اہمیت سے آگاہ کیا اور آج میں اور ہم سب ہی دوست عدنان بھائی کے ساتھ فلاحی کاموں میں جس قدر حصہ لے سکتے ہیں لے رہے ہیں.

عدنان بھائی کی ڈائری جو گزشتہ روز ہی مجھ کو ملی ہے. 

جیسے جیسے دن گزر رہے ہیں ویسے ہی ہمارے فلاحی کاموں میں اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے. کراچی سے آنے والے ہمارے دوستوں نے جو مشورے یہاں (میرانشاہ) سے روانہ ہوتے وقت ہم کو دے تھے ہم تمام کارکنان نے ان سب ہی مشوروں پر بہت غور کیا اور آخر کر اسی نتیجے پر پہنچے کہ ہم کو یہاں (میرانشاہ) میں جاری فلاحی کاموں کو مزید تیز اور بہتر انداز میں کرنے کے لئے اپنے طریقے اکار میں کچھ بنیادی تبدیلیاں کرنا ہونگی. تمام مقامی کارکنان اور دوستوں کے ساتھ بار بار کے بیٹھک (میٹنگ) کے بعد ہم نے کچھ نتائج اخذ کے ہیں اب ہم انہی کو استعمال کرتے ہوۓ اپنے فلاحی کاموں کو جاری رکھیں گے. 
آج ایک بہت لمبے وقت کے بعد کراچی اور کینیڈا میں مقیم اپنی فیملی (خالہ، خالو، کزن، بھائی، بہن، اور بھانجے بھانجیوں سے بات کرنے کا موقع ملا) پتا نہیں کیوں پوری ہمت کرنے کے باوجود بھی دل بھر آیا اور میرے ساتھ ساتھ میری فیملی کے لوگ بھی جی بھر کے رو پڑے. شاید ہم سب ایک دوسرے کو بھول ہی چکے تھے. برسوں سے فلاحی کاموں سے منسلک ہونے کے بعد کبھی سکوں سے بیٹھ کر اپنے بارے میں اور اپنی فیملی (خاندان) کے بارے میں سوچنے کا موقع بھی نہیں ملا. ہر دن اور ہر رات بس اسی فکر میں گزرتی جا رہی ہے کہ اب کیا ہوگا؟ میں جس کام کو مختصر مدت کا سمجھ رہا تھا یہ فلاحی کام تو چلا ہی جا رہا ہے. اور فلاح کی کوئی صورت بھی نظر نہیں آرہی ہے. بس الله پاک سے یہی دعا ہے کہ مجھ کو ہمت دے اور حوصلہ، استقامت دے کہ میں اسی جذبے کے ساتھ فلاحی کاموں سے منسلک رہوں. نہیں تو میں بھی ایک انسان ہوں اور یہ حد تک ہی دباؤ برداشت کر سکتا ہوں. میں تو اپنے دوستوں، خاندان والوں، اور احباب کا دل سے شکر گزر ہوں جو ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں. اور شاید یہی وجہہ ہے کہ میں ابھی تک یہاں موجود ہوں. 

ڈائری لکھنا بھی ایک بہت بڑی ذمہداری ہے، جس میں روز گزرتے حالات کے ساتھ ساتھ مجھ کو خود بھی اپنی شخصیت  اور اپنے فلاحی کاموں کا موازنہ  کرنے کا موقع ملتا ہے. اور آنے والے وقت کے لئے بہتر پلاننگ کرنے کے لئے بھی ایک اچھی دستاویز موجود رہتی ہے. 

یہاں (میرانشاہ) کے حالات کے بارے میں اگر کچھ لکھوں تو صرف اتنا کے برسوں سے (جب سے میں شمالی وزیرستان آیا ہوں) زندگی پر جمود طاری ہے. سب کچھ روز کی طرح ہی ہوتا ہے. لوگ صبح اٹھتے ہیں اور پہلے سے طے شدہ معملات زندگی کے مطابق اپنا دن گزارتے ہیں. سردی ہو یا گرمی    سب کے معملات بلکل اسی انداز میں جاری رہتے ہیں. 

آشیانہ کیمپ کے معملات بھی کبھی کبھی جمود کا شکار ہو جاتے ہیں. فنڈز کی کمی تو اپنی جگہ رہتی ہی ہے مگر سماجی اور معاشرتی مسائل بھی ہمیشہ سے ہی موجود رہتے ہیں. جو لوگ شمالی وزیرستان کی تہذیب و تمدن سے آگاہ ہیں تو وہ یہ بھی جانتے ہونگے کہ یہاں مختلف قبائل رہتے ہیں اور ہر قبیلے کے رسم و رواج، طور طریقے الگ الگ ہیں. اور ہم جیسے سمجی کارکنان کے لئے سب کو ساتھ لے کر چلنا کبھی کبھی مشکل ہو جاتا ہے، پھر بھی مقامی لوگوں کے تعاون سے ہم کسی نہ کسی حد تک  اپنے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہو ہی جاتے ہیں. 

الله پاک کے فضل و کرم سے ہم یہاں (میرانشاہ) میں مقامی لوگوں کو اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کے ہم کو یہاں ایک اسکول کھولنے کی اجازت دی جائے جہاں ہم یہاں بچے اور بچوں کو تعلیم دے سکیں، آشیانہ کیمپ کے ٹینٹ کو ہی آشیانہ اسکول کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے. آج پہلے دن قریب ٢٢ بچے اور بچیاں اس اسکول میں داخل ہوۓ ہیں اور ہم کو پورا یقین ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اسکول میں آنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوگا. ہم جب سے یہاں (شمالی وزیرستان) میں ہیں یہی محسوس کر رہے ہیں کہ یہاں کے اصل رہنے والے مقامی لوگ بہت پرامن ہیں اور یہاں کی بگڑتی صورت حال سے بہت پریشان ہیں. مشاب یا مسلک کا یہاں کوئی مثلا نہیں ہے صرف اور صرف سمجھی اقدار کا مسلہ ہے جو سب قبول نہیں کر پا رہے ہیں. ہم بھی یہاں کے لوگوں کو یہی بتانے اور سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر ہم اپنے بچوں کو تعلیم دینا شروع کر دیں تو شاید ہم کسی حد تک یہاں کے لوگوں کی سوچ کو تبدیل کرنے میں کامیابی حاصل کر لیں. اور انشا الله جس طرح ہم یاں پر معمولی سی تبدیلی کو محسوس کر رہے ہیں کہ لوگ اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے بہت فکرمند ہیں اور اب چاہتے ہیں کہ ان کے بچے بھی کچھ کریں تو ایک دن یہی تبدیلی یہاں پر امن اور یہاں کے لوگوں کے حالت بدلنے میں بہت مدد گار ثابت ہوگی. انشا الله 

تفصیلات بہت طویل  ہیں، بشرط زندگی اگلی دفع میں تحریر کروں گا. 

عاجز 
سید عدنان علی نقوی 
آشیانہ کیمپ 
١٥ کلومیٹر 
میرانشاہ، شمالی وزیرستان.
  

بدھ, مارچ 06, 2013

Ashiyana Camp: List of Urgent Required Items

Respected Friends, Volunteers and Readers,
اسلام و علیکم

Ashiyana Camp is required the following item and things on urgently basis. All friends, volunteers and readers are requesting for an urgent response and contribution. 



List of urgent required items:

Food Stuff: (for 100 peoples - per month)
Wheat (آٹا )
Rice, (چاول)
Sugar, (چینی )
Tea, (چائے )
Cooking Oil / Ghee, (تیل/گھی )
Beans, (دالیں )
Spices, (مصالہ جات  )
Salt, (نمک )
And other necessary stuff.

Medicines: (for 3 free medical camps - per month)
All kind of the medicines which help to run free medical camp in Miranshah, North Waziristan.
Medicines for children, Women and Man.
Including, Fever, Flue, Chest Infections, Cholera, Dairia, Antibiotics, Multivitamins. 

Educational Stuff: 
Books, (used / new) from class I - 10. 
Copies,
Stationary, 
Other related stuff

Clothes:
Children Clothes (for 54 children) "Age group 2 years to 14 years. Both Baba and Baby"
Women Clothes (for 36 women).

Respected Friends, 
Ashiyana Camp is located about 1.5km of Miranshah, North Waziristan where our volunteers are working for the victims, hunger and suffering peoples who can't be supported by any others organization or unable to move anywhere in the area. 

We're working here since long time. Our mission is to work for the humanity beside the care of anything. Al-Hamd Ul ALLAH we are one and the only social working group which is working here in a very hard time.

For your donations, contributions. please contact anyone of the following. 
Visit our Relief / Rehablitation Camp
Ashiyana Camp,

1.5 km, Miranshah, North Waziristan


Syed Adnan Ali Naqvi
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
Twitter: @S_AdnanAliNaqvi
Phone: +92 332 860 6087 

Syeda Faryal Zehra
faryal.zehra@gmail.com
Twitter: @F4Faryal
Phone: +92 345 297 1618 

Volunteers of Team Ashiyana
team.ashiyana@gmail.com
Phone: +92 345 297 1618 
P.S. Due to signals, or other issues may be our mobile phones will not response. So, please leave your text message we will contact you. Insha ALLAH.

Dear all,
Once again, I am requesting you on the behalf of Humanity to help us as we wants to work on social basis for these victims and we wants to give them education, we wants to give them shelter to live, we wants to assure them a better and peaceful future. 

Jazak ALLAH 
Syed Adnan Ali Naqvi

Note:
As everybody knows that the photos and videos are very restricted to show by the official (security / govt) so we are still unable to upload the photos and videos of our work as well as the peoples of North Waziristan. We heard that a group of Media personal is visiting North Waziristan shortly may be this will help us.

ہفتہ, فروری 23, 2013

Volunteer Required for Team Ashiyana North Waziristan


Respected Friends,
اسلام و علیکم 

Team Ashiyana is working for the poor, hunger and suffer of North Waziristan. Ashiyana Camp is an example presently at Miranshah, North Waziristan.
We are looking for some local (Waziri, Pakhtoon) Volunteer to work and assist Team Ashiyana.
We are working in Education Sector, Health and Food Supply. 

Interested personals who wants to be a part of Team Ashiyana, Miranshah, North Waziristan, Please feel free to contact at on the given;

team.ashiyana@gmail.com
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca

Who can be Volunteer?
Age of above 18 years and holding Pakistani National Identity.
Can Speak and understand Urdu, Waziri, Pashtoo / Persian language.   
Capable to stay in tents and work with the local in friendly environment.
Local's are highly encourage to be volunteer themselves.

محترم دوستوں، 
اسلام و علیکم،
ٹیم آشیانہ جو کہ گزشتہ کئی برسوں سے شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں فلاحی خدمات سر انجام دے رہی ہے. جن میں بچوں میں تعلیم کا شعور اجاگر کرنا مفت طبی کیمپ کا قیام اور نادار لوگوں میں مفت غذائی اجناس کی تقسیم شامل ہیں. 
ٹیم آشیانہ شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ میں ایک فلاحی کیمپ "آشیانہ کیمپ" چلا رہی ہے. 
ہم کو اپنی فلاحی خدمات کو جاری رکھنے کے لئے مقامی کارکنان کی بطور والنٹیر ضرورت ہے. 
ٹیم آشیانہ میں شامل ہونے کے لئے: 
آپ کی عمر ١٨ برس سے زائد ہونا چاہیے 
پاکستانی شہریت رکھتے ہوں 
آپ اردو، وزیری ، پشتو / فارسی زبان بول سکتے ہوں اور سمجھ سکتے ہوں. 
آپ آشیانہ کیمپ میں موجود خیموں میں رہنے کی صلاحیت رکھتے ہوں 
مقامی لوگوں کے ساتھ دوستانہ انداز میں فلاحی خدمات سر انجام دے سکتے ہوں 
مقامی افراد کو ترجیح دی جاۓ گی. 

مزید تفصیلات یا ٹیم آشیانہ میں بطور کارکن شامل ہونے کے لئے ہم سے رابطہ کریں 
آشیانہ کیمپ، ١.٥ کلومیٹر، میرانشاہ، شمالی وزیرستان 
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
faryal.zehra@gmail.com
team.ashiyana@gmail.com

منگل, جنوری 29, 2013

آشیانہ کیمپ (میرانشاہ، شمالی وزیرستان): بھیک مشن میں جمع کی گئی امداد کی تفصیلات

محترم دوستوں اور ساتھیوں 
اسلام و علیکم 

گزشتہ کچھ دنوں سے میں اور میرے ساتھی یہاں پشاور میں اور دوسرے شہروں راولپنڈی، لاہور، ملتان اور کراچی میں موجود دوست اپنے اپنے شہروں میں بھیک مشن کو جاری رکھے ہوۓ ہیں. ہم اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کسی بھی طرح اتنی امداد جمع کر لیں کہ ہم میرانشاہ (شمالی وزیرستان) اور آس پاس موجود مقامی افراد کو طبی امداد (علاج و ادویات) کی فراہمی کی جا سکے. گزشتہ کافی برسوں سے ہم اسی کوشش اور جدوجہد اور کوشش میں ہیں کہ وہاں (شمالی وزیرستان) میں مقیم لوگوں کو اپنی موجودگی اور اپنی فلاحی خدمات سے یہ احساس دلا سکیں کہ وہ لوگ بھی پاکستان کا ایک حصہ ہیں اور انسان ہیں ہم سب مسلمان ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد کو سمجھتے ہیں. مگر پوری کوشش اور محنت کے باوجود ہم وہ سب نہیں کر پا رہے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں. ہم وہاں کے لوگوں کے مسائل اور پریشانیوں کو آپ سب کے سامنے رکھتے رہے ہیں. مگر افسوس کے ہم شاید پوری طرح کامیاب نہی ہو پا رہے ہیں. مشکل یہ ہے کہ میں کچھ باتوں کو پوری طرح ہیں نہیں کر سکتا شمالی وزیرستان میں رہنے والے لوگوں کو ساری دنیا ایک بوجھ سمجھنے لگی ہے، وہاں رہنے والے انسانوں کو کسی دوسری طرح کی مخلوق سمجھ لیا گیا ہے. میں یہ بات بہت اچھی طرح سمجھتا ہن اور جنتا ہوں کہ کچھ ایسے لوگ ضرور موجود ہیں جو ہم سب کے لئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں مگر کچھ لوگوں کی غلطی کی سزا پوری قوم یا علاقے کو دینا کہاں کا انصاف ہے؟ آج بھی شمالی وزیرستان کے بہت سارے علاقے ایسے ہیں جہاں رہنے اور بسنے والے لوگوں کو ٹھیک طرح سے کھانے کے لئے غذا تک میسر نہیں ہے،  علاج و ادویات کی سہولیات موجود نہی، بچوں کے لئے اسکول موجود نہیں، روزگار میسر نہیں. میں اکیلا اپنے دوستوں کے ساتھ یہ سب نہیں کر سکتا. مشکل یہ ہے کہ اگر ہم کچھ کرنا چاہتے ہیں تو قوانین اور کچھ مقامی روایت سامنے آجاتی ہیں یا پھر ہمیشہ کی طرح فنڈز کی کمی موجود رہتی ہے. 

آج پورے پاکستان میں کتنی ہی فلاحی تنظیمیں اور ادارے غربت، بھوک، افلاس، بیروزگاری، علاج و ادویات کی سہولتیں دینے کی کوشش کر رہے ہیں یا دعوا کرتے ہیں مگر ابھی تک جو کچھ ہو رہا ہے وو کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے. بینالاقوامی تنظیمیں بھی بہت کچھ کرنے کا کہتی ہیں مگر جہاں تک میرے علم میں ہے پورے پاکستان میں کہیں بہتری نظر نہیں آتی. ایسا کیوں ہے؟ جب یہاں اتنے ادارے، تنظیمیں فلاحی کام سر انجام دے رہی ہیں تو کیوں ہم اور ہماری قوم کے حالات بہتر نہیں ہو پا رہے ہیں؟ آپ ضرور اس بارے میں سوچیں. میں بھی کامیاب نہیں ہوں. میں کوئی ادارہ نہیں ہوں، میں ایک انسان ہوں جو اپنے طور پر صرف کوشش کر رہا ہے. میں ممنون اور شکر گزار ہوں اپنے تمام دوستوں کا اور ساتھیوں کا جو کم یا زیادہ کسی نہ کسی طرح صرف لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. 

الله کی مدد اور آپ سب کی دی ہوئی امداد کے ساتھ میں اور میرے ساتھیوں نے جو کچھ بھی کیا وہ بھی میں آپ لوگوں کو بتاتا رہا ہوں. سب سے بڑی مشکل یہی ہے کہ میرے وسائل بہت محدود ہیں. میں دوسرے لوگوں کی طرح خودنمائی اور نمائش نہیں  کرتا، بس اتنا ہی کہتا ہوں کہ ہمیشہ انسانیت اور انسان دوست لوگوں کے لئے اپنی ذات سے جو کچھ کر سکتا ہوں کروں. 

لوگ کیا کہتے ہیں کہ میں پاگل ہوں، دیوانہ ہوں اپنی ذات کو مشکل میں ڈال رہا ہوں. مگر میں کیا کروں؟ میں اپنے ان بھائی بہنوں کو سسکتا بلکتا اور مشکل میں چھوڑ کر یہاں سے بھاگ نکلوں،  آشیانہ کیمپ میں اس وقت چالیس (٤٠)  سے زیادہ بچے موجود ہیں، خواتین و بزرگ کی تعداد بھی ٥٠ کے لگ بھگ ہے. روز ہی آشیانہ کیمپ میں رہنے کے خواہشمند لوگ ہمارے پاس آتے ہیں اور ہم  ان لوگوں کو اپنے پاس سے یہی کہہ کر روانہ کر دیتے ہیں کہ ہمارے پاس فنڈز نہیں ہیں نہ ہی گنجائش ہے. مگر ہمارے ایسا کرنے سے کوئی مسلہ حل نہیں ہوتا، یہ لوگ ہمارے پاس سے نکل کر دوسری جگہوں پر جاتے ہیں اور جب مایوس  ہوتے ہیں تو ہی شاید ان لوگوں کا ساتھ دیتے ہیں جو ان لوگوں کی زندگیوں کو خرید لیتے ہیں اور پھر اپنے کاموں کے لئے استعمال کرتے ہیں.

آشیانہ کیمپ (میرانشاہ، شمالی وزیرستان) کی رجسٹریشن:
محترم دوستوں، 
گزشتہ دنوں کراچی سے کچھ دوست آشیانہ کیمپ میں فلاحی خدمات سر انجام دینے کے لئے میرانشاہ میں موجود رہے، ان دوستوں اور ساتھیوں نے  مجھ کو یہی مشورہ دیا کے میں بھی اب دوسرے اداروں اور تنظیموں کی طرح اپنی تشہیری  مہم کروں، مجھ کو ملنے والے فنڈز میں سے کچھ کا حصہ میڈیا، اخبارات اور دیگر وسائل پر خرچ کروں جس سے میرا کام آسان ہوگا اور فنڈز کو جمع کرنے میں مجھ کو مدد ملے گی. میں نے اس بارے میں بہت سوچا، تمام دوستوں اور ساتھیوں سے مشورہ کیا، اپنے اور آشیانہ کیمپ کو دستیاب وسائل اور مسائل کو اپنے سامنے رکھا. اور اسی نتیجے پر پہنچا کہ سب سے پہلے کسی بھی طرح کوشش کر کے ٹیم آشیانہ کو حکومت  پاکستان اور حکومت خیبر پختونخوا سے رجسٹر کروایا جائے. میں اور میرے دوست اس سے پہلے بھی ایک دفع یہ  کوشش کر چکے ہیں مگر ناکام رہے ہیں. وجہہ صرف فنڈز کی کمی نہیں رہی بلکہ حکومتی اداروں میں موجود ایسے افراد ہیں جو فیس اور دیگر چارجز کے نام پر مزید رقم (اضافی رقم) کا مطالبہ کرتے ہیں. میں کہاں سے دو، تین لاکھ روپے لے کر آؤں؟ اور ان لوگوں کو دوں؟ اور کس لئے دوں؟ میں کسی بھی طرح کے اضافی خرچ کا متحمل نہیں ہو سکتا کسی بھی طرح سے نہی. میرے لئے فنڈز کا ایک ایک روپیہ ان لوگوں کی امانت ہے جن کے لئے یہ جمع کے جاتے ہیں. میری اپنے تمام دوستوں اور ساتھیوں سے یہی درخواست ہے کہ اگر آپ میں سے کوئی  ہمارا یہ کم جائز اور قانون کے مطابق کر سکتا ہے تو آشیانہ کیمپ کو رجسٹر کروا دے. الله پاک جزاۓ خیر دے. دوسری صورت میں ، میں اور میرے ساتھ جو جو شامل ہے ہم لوگ اسی طرح اپنے طور پر اور انفرادی طور پر فلاحی خدمات کو جاری رکھے رہیں گے خواہ یہ سفر مجھ کو تنہا ہی کیوں نہ کرنا پڑے. انشا الله 

بھیک مشن کی تفصیلات:
پشاور، لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں بھیک مشن کے دوران جو کچھ جمع کیا گیا ہے اس کی تفصیلات کچھ اس طرح سے ہیں.
ادویات:
مختلف قسم کی ادویات جو جمع کی گیں: مالیت: پاکستانی ١٢،٠٠٠ (بارہ ہزار روپے)
ان ادویات میں بخار، زکام، کھانسی، بچوں کے امراض کی ادویات شامل ہیں. مزید ادویات کی بہت ضرورت ہے. 

کپڑے و دیگر:
بچوں، خواتین اور مرد حضرات کے لئے پرانے کپڑے: ٨٠ جوڑے (اسی جوڑے) 

راشن (غذائی اجناس):
٢٠ کلو آٹا، ٢٠ کلو چاول، ١٥کِلو چینی، ١کِلو چائے، دالیں ٣ کلو، نمک، مسالا جات وغیرہ 

نقد رقم:
کراچی: ٥،٠٠٠ (پانچ ہزار)
لاہور: ٧،٠٠٠  (سات ہزار) 
راولپنڈی: ٢،٥٠٠ (دو ہزار پانچ سو) 
ملتان: ١،٥٠٠ (پندرہ سو) 
پشاور:  ٣،٥٠٠ (تین ہزار پانچ سو) 
کل رقم: ١٩،٥٠٠ (انیس ہزار پانچ سو)

محترم، میں اپنے طور پر جو کوشش کر رہا ہوں وہ اپنی جگہ پر ہے مگر جو کچھ بھی کرتا ہوں وہ الله کو گواہ رکھ کر آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں. آپ کی دی ہوئی امداد کا ایک ایک روپیہ اور چیز کو پوری کوشش کرتا ہوں کہ جتنا جلدی اور دیانت داری سے ممکن ہو امدادی سامان مستحق لوگوں تک پہنچا سکوں، 
شمالی وزیرستان میں ابھی تک ہمارے پاس جدید رابطوں کی سہولت میسر نہیں ہے، جس کی وجہہ سے میرے اور آپ کے رابطے میں دیر ہو جاتی ہے. اس کے لئے میں آپ سے معزرت اور معافی چاہتا ہوں.

ایک دفع پھر سے آپ سب سے یہی اپیل کروں گا کہ آپ جس طرح کی بھی ہو سکتی ہے امداد کریں، مجھ کو آپ لوگوں کی مدد سے ابھی بہت کام کرنے ہیں. مجھ کو وہاں (شمالی وزیرستان) میں مقیم بچوں کے لئے تعلیم کا انتظام کرنا ہے، بیمار لوگوں کے لئے ادویات اور علاج کا انتظام کرنا ہے، بھوکے لوگوں کو کھانا کھلانا ہے تین (٣)  وقت کا نہ سہی ایک وقت کا ہی سہی. یہ سب آپ کی مدد اور دعاؤں کے بغیر کسی بھی طرح ممکن نہی ہے. 
 انسانیت کی خدمت کے اس مشن میں میرا ساتھ دیں. مجھ کو اور آشیانہ کیمپ میں مقیم لوگوں کو تنہا نہ چھوڑیں. ہم سب مل کر ہی فلاح انسانیت کے اس کاموں کو سر انجام دے سکتے ہیں. انشا الله 

جزاک الله
آپ کا بھائی 
سید عدنان علی نقوی 
مجھ سے یا میرے ساتھی کارکنان سے رابطہ کرنے کے لئے 
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
team.ashiyana@gmail.com
faryal.zehra@gmail.com
0092 345 297 1618    
0092 333 342 6031
0092 323 846 6089