ہفتہ, ستمبر 08, 2012

میران شاہ- شمالی وزیرستان میں ٹیم آشیانہ کے کارکنان کی میٹنگ کا احوال

محترم دوستوں، ساتھیوں، ٹیم آشیانہ کے کارکنان، اور پڑھنے والے بھائی بہنوں،
 اسلام و علیکم!

اللہ پاک کی ذات سے دعا گو ہیں کہ آپ جہاں کہیں بھی ہوں الله پاک کی رحمت کے سایے تلے ہوں اور الله پاک آپ پر اپنی رحمتیں، برکتیں نازل فرماتا رہے - آمین!

کچھ دن قبل ہم نے اپنے دوستوں، کارکنان اور ساتھیوں سے یہ جاننا چاہا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم (ٹیم آشیانہ) کو آشیانہ کیمپ (دتہ خیل، شمالی وزیرستان) کو بند کر کہ یہاں سے نکل جانا چاہیے یا پھر حالات میں بہتری کی امید کرتے ہوۓ یہاں رک کر مزید انتظار کرنا چاہیے؟
 یہ سوال ہمارے (ٹیم آشیانہ) اپنے لئے بھی بہت مشکل اور پیچیدہ تھا. ہم کو ہمارے گھر والوں، دوستوں، احباب، اور ہمارے وہ دوست جن سے ہم آج تک مل نہیں سکے ہیں مگر ہمارے یہ دوست کسی نہ کسی طرح ہم سے رابطہ میں رہتے ہیں اور ہمارے کام آتے ہیں، نیں مختلف انداز میں اپنی اپنی آراہ اور تجاویز سے آگاہ کیا. کچھ تجویز جذبات سے مغلوب تھیں اور کچھ تجاویز میں ہم کو زمینی حقائق سے آگاہ کیا گیا تھا، خصوصاً ہمارے (ٹیم آشیانہ کے کارکنان کے) گھروالوں کی آرہ جن کا ہم دل کی گہرایوں سے احترام کرتے ہیں کی تجاویز بہت زیادہ قبل عمل اور آسان تھیں. 
ہم (ٹیم آشیانہ) کے تمام کارکنان، دوست اور احباب جو کہ آج کل شمالی وزیرستان میں فلاحی کاموں میں مصروف عمل ہیں، کا ایک اجلاس (میٹنگ) میران شاہ - شمالی وزیرستان، بروز جعمرات (ستمبر ٦، ٢٠١٢) فلاحی کارکن "سید عدنان علی نقوی بھائی" کی زیرصدارت منعقد کیا گیا. اس اجلاس میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کینیڈا اور دیگر علاقوں سی ٹیم آشیانہ کے کارکنان نے خصوصی شرکت کری اور جو نہ کر سکے وہ اپنی رائے کا اظہار ٹیلیفون سے کرتے رہے.     اس اجلاس میں بین الاقوامی فلاحی اداروں کے ٢ (دو) کارکنان نے بھی شرکت کری، جو ہم سے مقامی حالات کی آگاہی حاصل کرنا چاہتے تھے.
اس اجلاس کی اہم باتیں اور فیصلوں سے آگاہ کرنا ہمارا فرض ہے. جس کے بارے میں آپ کو آگاہ کیا جا رہا ہے. 
"مزید یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ جب سے محترم عمران خان صاحب نے (وزیرستان) آنے کا اعلان کیا ہے یہاں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے اور ہم جیسے کمزور فلاحی کارکنان کو امید کی ایک کرن نذر آیی ہے. ہماری دعا ہے کہ محترم عمران خان صاحب اعلان کردہ تاریخ پر یہاں "میران شاہ، شمالی وزیرستان" تشریف لائیں. جس سے یہاں کے لوگوں میں امید کی کوئی کرن بیدار ہو اور یہاں کے لوگ بھی خود کو بے آسرا نہ سمجھیں. ہماری (ٹیم آشیانہ کی) دعائیں اور نیک تمنائیں محترم عمران خان صاحب کے ساتھ ہیں. الله پاک خان صاحب کو ان کے نیک ارادوں میں کامیابی عطا فرماۓ، اور یہاں (شمالی وزیرستان) کے مجبور، بے بس، بے سہارا، مظلوم اور مغلوب عوام کے لئے آسانی کے راستے فراہم فرماۓ - آمین."

ٹیم آشیانہ کے مقامی (وزیرستانی) کارکن "اکرام بھائی کا ابتدائی اظہارخیال"
 محترم دوستوں، اسلام و علیکم!
میں عدنان بھائی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ پچھلے برسوں میں خراب ترین حالات کے باوجود، ہر طرح کے مصائب اور پریشانیوں کا سامنا کرنے کے باوجود آپ (عدنان بھائی) یہاں (شمالی وزیرستان) میں موجود رہے اور مختلف فلاحی کاموں کو سر انجام دیتے رہے. الله پاک آپ (عدنان بھائی) کو اجر عظیم عطا فرماۓ - آمین. 
جہاں تک اس بات کا سوال ہے کہ، ٹیم آشیانہ کو بگڑتے اور خراب ہوتے ہوۓ حالات میں اب یہاں (شمالی وزیرستان) سے باہر چلا جانا چاہیے یا یہاں (شمالی وزیرستان) میں اپنی فلاحی سرگرمیوں کو معطل (روک /ترک) کر دینی چاہیے، اس سوال کے جواب میں، میں (اکرام بھائی) یہی کہوں گا کہ،
 ابھی نہ جاؤ، ابھی ہم نے جینا نہیں سیکھا، ابھی ہمارے دلوں سے خوف اور وحشت ختم نہیں ہوئی، ابھی ہمارے بچوں میں تعلیم کی شمع نہیں جلی، ابھی ہمارے گھروں میں راشن، پانی کا انتظام نہیں ہوا، ابھی ہمارے نوجوان پاکستان اور پاکستانی کا مطلب نہیں جان سکے ہیں، ابھی تک ہمارے گاؤں، دیہاتوں میں اسپتال، ڈسپنسری اور ادویات کا انتظام نہیں ہے، ابھی تک ہماری مسجدوں میں نمازی نہیں ہیں، ابھی تک ہمارے گھروں کی چھتیں سلامت نہیں ہیں، 
اور سب سے بڑھ کر یہ کہ "ہم ابھی تک کمزور ہیں، بے بس ہیں، ناتواں ہیں، لاغر ہیں، ہمارے بچے اور عورتیں ڈری، سہمی ہوئی ہیں."
"میں دتہ خیل "شمالی وزیرستان" میں رہنے والے امن پسند، صلح پسند، انسان دوست، کمزور اور بے بس پاکستانیوں کی طرف سے آپ (عدنان بھائی اور دیگر کارکنان) سے درخواست کرتا ہوں کہ ابھی نہ جاؤ، تھوڑا اور روک جاؤ."
اور اگر یہاں "شمالی وزیرستان" سے جانا ہی ضروری ہے تو ہم کو یہ بتا جاؤ کہ ہم کو اب جینے کے لئے کیا کرنا ہوگا؟ یا ہم لوگوں کو جینے کا حق ہی نہیں ہوگا. 
ایک دفع پھر میں اپنے لوگوں (دتہ خیل) میں رہنے والوں کی طرف سے آپ (ٹیم آشیانہ) کا شکریہ ادا کرتا ہوں کے آپ لوگوں نی ہماری جو خدمت کری، جو کچھ بھی کیا وہ پہلے ہمارے لئے صرف ایک خواب تھا، مگر عدنان بھائی اور ان کے دوستوں نے ہم کو پاکستان اور انسان کیا ہیں یاد دلایا. ہم وعدہ تو نہیں کرتے مگر کوشش پوری کریں گے کہ جو کچھ ہم نیں آپ (عدنان بھائی اور ٹیم آشیانہ) سے سیکھا ہے اس علم اورکام کو جاری رکھیں. 
آپ (عدنان بھائی اور ٹیم آشیانہ) نے ایک تحفہ "آشیانہ کیمپ اور سکول / مدرسہ" دتہ خیل میں قائم کیا ہے ہم اس پر آپ کے شکر گزار ہیں اور پوری کوشش کرتے رہیں گے کہ اس سلسلے کو جاری رکھیں، انشا الله. آپ (عدنان بھائی اور دوست) ہم سے یہ وعدہ کریں کہ " آپ لوگ یہاں سے جانے کے بعد ہم کو بھول تو نہ جاؤ گے؟"
 جزاک الله!

کینیڈا سے ہماری ہر دل عزیز بہن سیدہ فریال زہرہ کا اظہارخیال:
"شمالی وزیرستان کی روایات،پردہ اور اسلامی قوانین کی پاسداری کرتے ہوۓ بہن فریال اس میٹنگ میں شریک نہ ہو سکی، بہن فریال نے اپنے خیالات کا اظہار ایک تحریر سے کیا، اس تحریر کو "بلال محسود" نے پڑھا."

عدنان بھائی، اکرام بھائی، منصور بھائی، فیصل بھائی اور ٹیم آشیانہ کے تمام کارکنان، اور جو بھی لوگ اس اجلاس (میٹنگ) میں شریک ہیں کو،
" اسلام و علیکم"!
اس موقع پر میں کیا کہوں؟ کچھ سمجھ نہیں آرہا، عدنان بھائی اور میرا ساتھ آج کا نہیں کافی برسوں کا ہے. ہم ایک دوسرے کو جانتے تک نہیں تھے، پہچانتے تک نہیں تھے، سمجھتے تک نہیں تھے. میں پاکستانی والدین کی کینیڈا میں پیدا ہوئی اور پرورش پانے والی اولاد ہوں، میرے والدین نے میری تربیت میں اسلامی، پاکستانی اور مغربی ضروریات کا پورا خیال رکھا. وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بارے میں معلومات حاصل کرتی رہی، کینیڈا میں موجود پاکستانی لوگوں سے ملتی رہی،  انٹرنیٹ، میڈیا سے جو معلومات ملتی رہی اس سے پاکستان اور یہاں کے لوگوں کے بارے میں  جانتی رہی. 
"مگر سچ یہی ہے کہ پاکستان اور یہاں کے لوگوں کے بارے میں کوئی اچھی رائے یا سوچ نہیں بنا سکی."  
اکتوبر ٢٠٠٥ کے قیامت خیز زلزلے کے بعد بی بی سی اردو پر عدنان کی ڈائری پڑھ کر عدنان بھائی کے دوست منصور بھائی سے رابطہ کیا اور پھر عدنان بھائی سے رابطہ ہوا. میں زلزلے سے متاثر لوگوں کے لئے کینیڈا سے مالی مدد کرنا چاہتی تھی مگر اپنے خدشات کی بنا پر کر نہیں پا رہی تھی. میں نے دیگر فلاحی اداروں سے بھی رابطہ کیا سب نے یہی کہا کہ آپ ہمارے کو جو بھی مدد بھیجنا چاہتی ہیں ہمارے بینک سے بھیجیں ہم ان کو اپنی ضروریات کے مطابق استعمال کر لیں گے. عدنان بھائی سے رابطہ ہونے کے بعد جب میں نے اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا تو عدنان بھائی نے مجھ کو یہاں (پاکستان) آکر فلاحی کاموں میں حصہ لینے کی دعوت دی اور کہا "بی بی، سب سے بہتر عمل وہ ہے جو اپنے ہاتھ سے کیا جاۓ." میں اپنے والدین سے اجازت لے کر پاکستان پہنچی اور آزاد کشمیر میں عدنان بھائی کے ہمراہ کچھ فلاحی کاموں میں حصہ لیا. عدنان بھائی نے مجھ کو خواتین کے امور کا نگران مقرر کیا اور میں نے اپنی پوری کوشش کری کہ جو کچھ میں کر سکتی ہوں کروں. اس دوران میں نے پاکستان اور پاکستانی لوگوں کو سمجھنے کی پوری کوشش کری، کبھی کبھی میں بہت مایوس ہو جاتی تھی تو عدنان بھائی مجھ کو بہت شفقت اور محبت سے سمجھاتے تھے کہ "ہم لوگ ترسے ہوے ہیں، زندگی کی آسائشوں اور سہولیات کو ہی سب کچھ جانتے ہیں، آخرت کی فکر بلکل نہیں ہے، اور جو کچھ ہم سیکھ رہے ہیں وہی عمل بھی کر رہے ہیں، آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو جاۓ گا، ہم کو ہمت، صبر اور حوصلے سے کام لینا ہوگا." عدنان بھائی کی کہی ہوئی ایک ایک بات سہی نکلی، جہاں کچھ لوگ حرص، ہوس، لالچ اور دنیا کے پیچھے بھاگتے ملے وہیں کچھ لوگ فلاحی کاموں کو عبادت سمجھ کر کرتے ہوے ملے. غرض مجھ کو عدنان بھائی اور ٹیم آشیانہ کے کارکنان کے ساتھ فلاحی کام کرتے ہوے بہت کچھ سیکھنے کو ملا. 
کچھ برس قبل جب وزیرستان اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں دہشت گردوں، شدت پسندوں کے خلاف کاروائی شروع ہوئی اور ان علاقوں سے مقامی افراد نے نقل مکانی شروع کری تو عدنان بھائی نے ایک دفع پھر ہم سب ساتھیوں سے رابطہ کیا اور ہم کو ان نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے لئے فلاحی کام کرنے کے لئے ایک دفع پھر سے کوشش شروع کرنے کا کہا. میں کینیڈا میں تھی اور بار بار پاکستان آنا میرے لئے مشکل تھا. میں نے وہی سے امدادی کاموں کے لئے فنڈز جمع کر کے یہاں بھجوانا شروع کے مگر عدنان بھائی بار بار مجھ سے یہی کہتے رہے کے میں یہاں "پاکستان" آجاؤں اور مل کر فلاحی کاموں میں حصہ لوں. میں نے اپنی ملازمت سے استعفیٰ دیا اور پاکستان آگئی. پاکستان  آنے  بعد عدنان بھائی نے مجھ کو شمالی وزیرستان کے حالات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ (عدنان بھائی اور ساتھی) یہاں (شمالی وزیرستان) میں کس طرح کے فلاحی کام کرنا چاہتے ہیں. ہم سب نے مل کر اپنے دوستوں کے گروپ کا نام "ٹیم آشیانہ" رکھا اور یہاں "شمالی وزیرستان" میں اپنا فلاحی کام شروع کیا.اس دوران ہم کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان کا ذکر کرنے کا نہ یہ موقع ہے اور نہ ہی وقت، بس  الله پاک نے ہم سے جس طرح کا کام لینا تھا اس کے لئے اسباب بھی بناۓ، ہم کو ہمت، صبر، حوصلہ، اور استقامت بھی عطا کری. الله پاک کی شکر گزار ہوں کہ الله پاک نے مجھ کو  ہمت اور حوصلہ دیا کہ میں کینیڈا سے یہاں آکر انسانیت کے فلاح کے مشن میں حصہ دار بن سکی
بہت افسوس ہو رہا ہے کہ آج ہم (عدنان بھائی اور ٹیم آشیانہ) اپنے فلاحی مشن کو    ادھورا اور نہ مکمل چھوڑ کر یہاں "شمالی وزیرستان" سے جانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور اس کی بارے میں فیصلہ کر رہے ہیں. میرا مشورہ اور تجویز یہ ہے کہ یہاں (شمالی وزیرستان) اپنے فلاحی کاموں کو ختم یا روکنے کے بجاۓ، ہم اپنے فلاحی کاموں کو محدود کرتے ہوۓ اپنا کام جاری رکھیں، اور پوری کوشش کریں کے یہاں (شمالی وزیرستان) کے لوگوں کو اپنے ساتھ کارکن بنا کر رکھیں. دوسرے شہروں سے آنے والے کارکنان کو کچھ وقت کے لئے واپس کر دیا جاۓ (ایسا صرف ان کارکنان کے جانوں کی حفاظت کے لئے) اور حالات کی بہتری ہونے تک دوسرے شہروں کے کارکنان (شمالی وزیرستان) کے فلاحی کاموں کے لئے فنڈز وغیرہ جمع کرنے کا کام کریں. عدنان بھائی، آپ پوری کوشش کریں کہ یہاں (شمالی وزیرستان) کے مقامی لوگوں کو فلاحی کاموں کے لئے ترغیب دیں، ان کی  رہنمائی کریں، اور یہاں خصوصاً بچوں کے لئے جاری فلاحی کام جیسے فری میڈیکل کیمپ، آشیانہ کیمپ اور سکول، پینے کے لئے صاف پانی کی فراہمی وغیرہ کو جاری رکھا جاۓ. الله پاک ہم سب کی مدد فرمائیں، ہم کو صبر، حوصلہ اور استقامت عطا فرمائیں، اور ٹیم آشیانہ کے فلاحی کاموں کو جاری رکھنے کے لئے ہماری مدد فرمائیں. میں ایک عورت ہونے کی وجھہ سے یہاں کی خواتین کی مشکلات کو بہت  طرح سمجھتی ہوں، یہاں (شمالی وزیرستان) کی خواتین کی کوئی اپنی زندگی نہیں ہے، یہ خواتین پیدا ہونے سے مرنے تک  مرد کی ملکیت ہوتی ہیں جو اپنی مرضی سے کھانا پینا تک نہیں کر سکتی، اور اگر غلطی سے کوئی خاتون اپنا حق مانگے تو اس کے حصے میں بربادی، ذلت و رسوائی آتی ہے. ہم کو یہاں کی خواتین کے لئے بھی بہت کام کرنا ہوگا جس کے لئے  یہاں کے مردوں کے اذہان کو سہی اسلامی تعلیمات کے مطابق بدلنا ہوگا اور تربیت دینا ہوگی. جس کے لئے ہم سب کو انتھک محنت کرنے کی ضرورت ہے. 
عدنان بھائی، ایک اور مسلہ جس کا آپ کو مستقبل میں سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے وہ ہے کہ یہاں کے جن لوگوں سے میری ملاقات ہوئی ہے تو سب سے پہلا سوال یہ ہوتا ہے کہ "آپ لوگوں (ٹیم آشیانہ) کا مسلک یا فرقہ کونسا ہے؟"   آپ (عدنان بھائی) کو مستقبل میں ان باتوں کا بھی خیال رکھنا ہوگا. آپ "عدنان بھائی" کی تربیت کے مطابق مجھ سے جس کسی نے یہ سوال کیا تو میرا  یہی تھا کہ "میرا مذہب اسلام ہے، میرا فرقہ اور مسلک اسلام ہے، وہ اسلام جس پر حضرت محمّد (س.ع) آپ کی ازواج، آپ کی اولاد، حضرت عمر (ر.ض)، حضرت عثمان (ر.ض)، حضرت ابوبکر صدیق (ر.ض) اور حضرت علی (ر.ض) عمل فرما رہے اور ہم کو سکھلا گئے. "میری رائے میں  یہ سوال ہمارے ناموں جیسے آپ (عدنان بھائی) کا نام، سید عدنان علی نقوی ہے، اور میرا نام سیدہ فریال زہرہ ہے کی وجھہ سے کیا جاتا ہے." اب آپ لوگ اس سوال کے جواب کے لئے کیا حکمت اختیار کرتے ہیں؟ الله پاک آپ کی مدد کرے
جہاں تک میرا (فریال) کا تجربہ ہے یہاں کے لوگوں کے پاس علم اور رہنمائی کی بہت کمی ہے یہاں پر علم صرف ملا (مولوی) کی حد تک محدود ہے، کسی بھی بات کے لئے مولوی یا جرگے کے سردار کے پاس ہی علم ہوتا ہے، آپ لوگوں کو یہاں کے لوگوں کو با علم اور با عمل بنانے کے لئے بہت محنت کرنے کی ضرورت ہوگی، صرف فلاحی کام کرنے سے یہاں کے لوگوں کو ذہن تبدیل ہوتے نذر نہیں آتے، اس سلسلے میں پاکستان میں موجود بڑے فلاحی اداروں کو بھی یہاں دعوت دینی ہوگی، با علم اور با عمل علماؤں کی مدد حاصل کرنا ہوگی. باقی ہر طرح کی مدد جو میں کر سکتی ہوں اور الله پاک نے جتنی ہمت اور جو کچھ مجھ کو عطا کیا ہے میں ہر طرح سے اور ہر وقت حاضر ہوں. الله پاک ہم سب کا  حامی و ناصر ہو - آمین. اسلام و علیکم !
=============================================
محترم دوستوں مزید تفصیلات جلد اپ لوڈ کر دی جائیں گی - انشا الله 
ہم سے رابطے کے لئے 
+92 345 297 1618
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
faryal.zehra@gmail.com
team.ashiyana@gmail.com
mansoorahmed.aaj@gmail.com
جزاک الله 
کارکن ٹیم آشیانہ 
آشیانہ کیمپ، ٥ کلومیٹر، دتہ خیل.
شمالی وزیرستان (فلحال میران شاہ)      



BBC World News: Order to leave Pakistan "Save The Childrens"