بدھ, ستمبر 26, 2012

Details of Social Work for the Victims of Rain and Flood in Sindh and Balochistan - Pakistan

محترم دوستوں، ساتھیوں، ٹیم آشیانہ کے کارکنان، اور پڑھنے والے بھائی، بہنوں،
اسلام و علیکم!

الله پاک کے فضل و کرم، عنایات، مہربانیوں اور رحمتوں سے ٹیم آشیانہ کے کچھ دوستوں نے جو فلاحی کام سندھ اور بلوچستان کے بارش و سیلاب سے متاثرہ اپنے پاکستانی بھائی، بہنوں کے لئے شروع کیا، الله پاک نے ہمیشہ کی طرح مدد اور نصرت فرمائی (الله پاک کا شکر اور احسان ہے، نہیں کوئی ذات سواۓ الله کے جو کسی بھی طرح کی مدد کر سکے اور ساتھ دے سکے، صرف الله پاک ہی ہے جو ہم سب کی مدد دینے والا حاکم بے نیاز ہے)
یہاں (کندھکوٹ - سندھ) میں ہم (منصور اور سارے دوست) بہت خوش ہیں کہ ہمارے بھائی عدنان نے جو تربیت کر، فلاحی خدمات کا جو سبق سکھایا اور الله پاک پر توکل کرنے کی جو تعلیم دی ہم سب اسی کے ذریعے اپنے فلاحی مقصد میں کامیاب ہوۓ. الله پاک آنے والے وقت میں بھی ہماری مدد کرے اور ہم کو ہمت، صبر حوصلہ اور استقامت عطا فرماۓ- آمین.

آج الله پاک کے فضل سے ہمارے بھائی عدنان بھی ہم سے ملاقات کرنے اور ہماری فلاحی خدمات کا جائزہ لینے اور ہم کو مزید ہدایات دینے یہاں (کندھکوٹ - سندھ) پہنچ چکے ہیں. عدنان بھائی کی یہاں آمد سے ہم سب کو بہت حوصلہ ملا ہے. 

محترم دوستوں، ہم کو ملنے والے فنڈز، سامان، عطیات، ادویات و دیگر کی تفصیلات سے آپ سب کو آگاہ کرنا اور اپنی فلاحی خدمات کے بارے میں تفصیلات دینا بھی ہمارے فرائض میں ہے. 
سب سے پہلے ہم (دوستوں کا گروپ) اپنی بہن فریال کی یھاں آمد اور ہمارا ساتھ دینے پر دل کی گہرایوں سے شکر گزار ہیں. اور عدنان بھائی کی آمد پر بھی ہم سب ان کے شکر گزار ہیں.

ہم لوگوں کو ملنے والے فنڈز، سامان، ادویات، عطیات وغیرہ کی تفصیلات کچھ اس طرح سے ہیں:
Detail's of Funds, Aid, Medicines etc:
Clothes:
About 1800 clothes for Women, Children and Men (Old & Used)
About 270 pairs of Shoe, Chapal etc (Old & New)
About 100 Bed Sheets, Blanket, Carpet etc (Old & Used) 
 Food, Water etc:
Al Hamd Ul ALLAH, we based and managed a second largest mineral water supply in Kundh Kot - Sindh and Jeckobabad - Sindh. 

Mineral Water: 8000 liter, (Al-Hamd-ul- ALLAH)
Raw food stuff: Biscuits, Chips etc, 50kg 
Prepared food: Biryani, Pillaow, Daal / Rooti distributed into 2000 victims of rain and flood in Kundhkot - Sindh. (Alhamd Ul ALLAH)

Prepared food: Biryani, Pillaow, Daal / Rooti distributed into 500 victims of Rain and flood in Jackobabad - Sindh. (Alhmd Ul ALLAH)

Raw food stuff: 
Rice: 1000kg, (Purchased by us)
Beans (dalain): 200kg, (Purchased by us)
Flour (aata): 1500kg, (Purchased by us)
Cooking Oil: 50kg, (Purchased by us)
Spices (Masalah jaat): 50kg (Purchased by us)
Meat (Gosht): 500kg (Donated by an industrialist)
Other: Match box, Salt, Spices, etc (donated by different peoples)

Other Stuff:
Tent: 
1000 tents (donated by U.N Organization, W.H.O, CHEAF)
50 tents (Purchased by us)       
Candles: 500, Match box 500, Laltain 50, Coal 50kg, Wood for fire and cook 50kg etc.

Medicines:
General Medicines for free medical camp: Rs. 1,00,000/= (Purchased by us)
General Medicines for free medical camp: Rs. 35,000/= (Donation)    

Amount in the form of Money:
By Bank Account:
1- Donation from UAE: Rs. 50,000/=
2- Donation from K.S.A: Rs. 15,000/=
3- Donation from Canada: Rs. 20,000/=    
    Total Amount: Rs. 85,000/= (Eighty five thousands)
By Friends (Cash): "Alhamd Ul ALLAH we collected from our friends and friends of friends"
1- Ms. Badar-un-Nissa (Khi): Rs. 10,000/=
2- Faisal Bhai (Lhr): Rs. 5,000/=
3- Ahmad Bhai (Lhr): Rs. 5,000/=
4- Jahanger Bhai (Isb): 10,000=
5- Mansoor's Family (Khi): 15,000/=
6- Collection from Iqra University (Khi): Rs. 25,000/=
7- Collection from Szabist (Khi): Rs. 25,000/=             
    Total Amount: Rs. 95,000/= (Ninty five thousands only)

Dear all, 
Whatever we have done just with the help of Almighty ALLAH and your donations and contribution.
We have decided to stay here at Kundhkot - Sindh and will move to Nasirabad - Balochistan to help our Balochi victims brother and sister - Insha ALLAH.

We need your help, your contribution, your prayers much as more.
 So here're the details what we need for more work here:

List of Urgent Required Items:
(For the victims of Rain and Flood in Sindh and Balochistan)

1- Mineral Water: (unlimited quantity)
2- Food Stuff: "Raw and Prepared" (unlimited quantity) "We already making food and distributing into the victims from our cooking camp here at Kundhkot - Sindh"
3- Medicines: For free medical camp, All kind of the general medicines which can help us to medicate victims (women, children) specially for Fever, Cold, Skin diseases, etc 

Note: 
A brief list of required item can be send if required.

محترم دوستوں اور ساتھیوں، ان کچھ دنوں میں ہم نے جو کچھ بھی فلاحی خدمات سر   انجام دیں وہ صرف اور صرف الله پاک کی مدد سے ہی کر سکے، آپ سب دوست  لوگوں نے ہماری مدد کری کا بہت بہت شکریہ، ہم سب دوست آپ کے احسن مند ہیں اور آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ جو بھروسہ اوراعتماد آپ نے ہم پر کیا ہے انشا الله اس دنیا میں اور روز حشر آپ کو کسی بھی طرح شرمندہ نہ ہونے دیں گے. آپ کی دی ہوئی تمام اشیا، ادویات، کھانے پینے کا سامان، بچوں کے لئے کپڑے، اور جو بھی رقم آپ نے ہم کو دی ہے وہ الله پاک کے فضل و کرم سے صرف اور صرف یہاں کندھکوٹ اور آس پاس کے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ پاکستانی بھائی، بہنوں تک فوری طور پر پہنچانے کی کوشش کی  جاتی ہے.اس کہ علاوہ ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی ذات کو بھی پوری طرح خدمات کے لئے وقف رکھیں.  جو بھی کر رہے ہیں وہ صرف اور صرف الله کے حکم کے مطابق انسانیت کی فلاح اور بقا کے لئے کر رہے ہیں. اور الله پاک پر پورا بھروسہ کرتے ہوے کر رہے ہیں. الله پاک ہم سب کو اپنے مقصد میں کامیاب فرماے اور ہم سے اسی طرح دن کی خدمت لیتا رہے - آمین.

دوستوں اور ساتھیوں، آپ کے سامنے جو کچھ ہم نے حاصل کیا  اور جو کچھ ہم کو فوری طور پر درکار ہے کی فہرست رکھ دی ہے، الله پاک سے دعا گو ہیں کہ الله پاک ہمیشہ کی طرح ہماری مدد اور نصرت فرماے - آمین.
 جزاک الله  
آپ کی دعاؤں اور مدد کے طلبگار 
منصور اور ساتھی 
فلاحی کارکنان برائے متاثرین بارش و سیلاب (سندھ اور بلوچستان)

ہم سے رابطہ کرنے کے لئے:
Syed Adnan Ali Naqvi
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
+92 345 297 1618

Syeda Faryal Zehra
faryal.zehra@gmail.com
+92 323 846 6089

Faisal Bhai
+92 313 258 4655

Mansoor Bhai
mansoorahmed.aaj@gmail.com
+92 313 279 8085
 
For the further details please visit the link:

منگل, ستمبر 18, 2012

توھین رسالت اور ہمارا کردار

محترم دوستوں، ساتھیوں  پڑھنے والے بھائی، بہنوں.
اسلام و علیکم!
دوستوں عدنان بھائی سے پشاور یونیورسٹی کے کچھ طلبا اور کچھ مقامی لوگوں نے ملاقات کری، عدنان بھائی کو توھین رسالت کی سازش اور مسلم دنیا میں پھیلی بیچنی کے بارے میں آگاہ بھی کیا، جواب میں عدنان بھائی نے جو کچھ کہا وہ یہاں لکھا جا رہا ہے
===========================================
 
مجھ (عدنان) سے کہا گیا کہ میں گستاخانہ فلم اور گستاخ رسول (س.ع.و) کے بارے میں کچھ کہوں؟ میں نے جواب دیا کہ میں کیا کہوں؟ کہنے کے لئے ہمارے پاس بہت بڑے بڑے عالم، مفتی، علماء کرام، مولوی حضرات موجود ہیں. جن کی علمی بصیرت پر کسی کو کوئی شبہ نہیں.
پھر بھی (یہاں شمالی وزیرستان) کے دوستوں کا اسرار ہے کے میں کچھ کہوں؟ مگر میں کیسے کہوں؟ کیا کہوں؟ میں  شاید ایک سہی مسلمان بھی نہیں. میری کسی حرکت کسی  بات سے، میرے نبی حضرت محمد (س.ع.و) کی کوئی سنت ادا ہوتی نظر نہیں آتی. میں تو اسلام کی کسی بھی احکام پر سہی طرح عمل کرتا نذر نہیں آتا. میری کیا مجال کہ میں کچھ کہ سکوں؟ کیا الفاظ لاؤں؟ کیسے کہوں کہ جس نبی نے ہم کو جینے کا مقصد سکھایا، جس نبی نے ہم (انسانوں) کو اس دنیا میں آنے کا مقصد بتلایا، جس نبی نے ہم کو ہمارے رب (الله پاک) کی پہچان کرائی، جس نبی نے رہتی دنیا تک کے انسانوں کو انسانیت کا سچا اور قابل عمل پیغام دیا اور خود عمل کر کے دکھایا، جس نبی نے ہم بھٹکے ہوۓ، ذلیل اور رسوا انسانوں کو زندگی کی حقیقت سے آشنا کیا، جس نبی نے خود تو مشکلات اور صعوبتیں برداشت کریں مگر انسانوں کو انسان بنا گئے. جس نبی کی ایک دعا سے لاکھوں انسانوں کی بخشش اور مغفرت ہو گئی، جس نبی کی معصومیت، شرافت، رحمت ہونے کی گواہی خد الله پاک نے اپنے پیغم (قرآن پاک) میں دی، ایسے پاک، معصوم اور صبر کرنے والے نبی کی توہین وہ بھی جدید انداز میں، نعوذباللہ! میں اپنی ذات میں کسی ایسی حرکت یا انسان کے بارے میں کہنا تو دور سوچنے کا بھی نہیں سوچ سکتا.

مگر، ایک بات جو مجھ تک مختلف طریقوں سے پہنچی، اس کا ملال اور رنج ہے اور رہے گا، میرے نبی کی امت، میرے نبی کی چاہت اور میرے نبی کی گواہی  والے میرے مسلمان بھائی، بہن اس فلم یا اس سے متعلق لوگوں کے خلاف جس طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں وہ!
میرے نبی نے ہمیشہ ہم (مسلمانوں) کو صبر اور استقامت سے کام لینے کی تلقین کری، میرے نبی کے متعلق کچھ باتیں مجھ کو ابھی تک یاد ہیں جو کے میں نے شاید جب میں پانچویں یا چھٹی کلاس کا طالبعلم تھا اسلامیات کے مضمون میں پڑھی تھی. میرے نبی،  بھی کسی کی توھین کا ہتک آمیز بات کا جواب تشدد، غصے، یا اخلاق سے گری ہوئی حرکت سے ہر گز نہ دیتے تھے، بلکہ یہی دوا دیتے تھے کہ "الله پاک ہدایت دے." خود میرے نبی کے ساتھ کیسا کیسا برتاؤ کیا گیا، مکّہ شریف میں یہود و نصاریٰ وہ کونسا ظلم تھا جو نہیں کرتے تھے، وہ کونسی اخلاق سے گری ہوئی حرکت تھی جو میرے نبی کے ساتھ نہ کی گئی ہو، مگر جواب میں میرے نبی نے ہر حرکت اور بات کا جواب صبر، ہمت اور استقامت کے ساتھ دیا. خود کوئی ایسی حرکت نہ کری جس سے نبی کی نبوت اور الله کے پیغام کو پھیلانے میں کسی اور مشکل کا سامنا کرنا پڑے.
آج کا مسلمان (معاف کیجئے گا مجھ سمیت ہم سب اپنے مسلمان ہونے پر فخر تو کرتے ہیں مگر ہم صرف نام کے ہی مسلمان رہ گئے ہیں) جس انداز سے نبی کی ہتک اور توھین پر ورغلایا ہوا ہے، اور کسی کی بھی جان و مال کی پرواہ نہیں کر رہا رہا  سب کیا ہے؟ کیا یہی میرے نبی کا سکھایا ہوا انداز زندگی ہے؟ کیا میرے نبی نے ہم کو یہی سکھایا ہے کے کٹ جاؤ، مر جاؤ، فنا کر دو یا خد فنا ہو جاؤ؟  اس بات کا جواب میں خود نہیں دے سکتا یہ بات سری امت مسلمان کے لئے ہے ہم خود اپنے گریبان میں جھانکیں اور اس کا جواب  کریں.
اگر ہم سب (مسلمان) آج الله پاک کے بھیجے ہوے پیغام اور نبی کی سکھاۓ ہوے زندگی کے راستے پر چل رہے ہوتے تو آج ہم کو یہود، ہنود،  نصاریٰ اور صیہونی تاختوں کے اس فتنے کا سامنا نہ کرنا پڑھتا. اہل کفر تو چاہتے یہی ہیں کہ دنیا کے سامنے مسلمان امت کو ایک جنگلی، وحشی، درندہ صفت قوم کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کریں. اور  وہ چاہتے ہیں ویسا ہو بھی رہا ہے، اگر ہم نبی کے سکھاۓ ہوے راستے پر عمل کریں، ہماری زندگی سے نبی کی سنت دکھے، ہمارے باتوں میں الله کا پیغم ہو تو کسی کی کیا مجال کے وہ ہمارے نبی کے متعلق کوئی الٹی سیدھی بات کر سکے، میں تو یہ کہتا ہوں نبی تو بہت بری ہستی ہے کوئی کسی مسلمان کے خلاف بھی کوئی الٹی سیدھی بات نہیں کر سکتا. شرط صرف اور صرف اسلامی احکامات کے مطابق زندگی گزارنا ہے.
بیچارے احتجاج کرنے والوں کو تو خود نہیں پتہ کے نبی کی حرمت پر آواز اٹھانے والوں کے لئے الله پاک نے کس  قسم کا عذاب  تیار کر رکھا ہے، (دیکھیں قرآن اور احادیث) الله پاک نے اپنے پیغام کی حفاظت کا ذمہ خود لے رکھا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ جس کے ذریعے پیغام ہم تک پہنچایا اس کی حفاظت کا ذمہ بھی الله پاک نے لے رکھا ہے. اسلام کی حفاظت اگر الله پاک کر رہا ہو تو ہم کو ان فتنوں میں الجھنے کی کیا ضرورت ہے؟ ایک سہی اسلامی انداز زندگی موجود ہو تو ایسے معملات کے لئے احتجاج کی ضرورت نہیں پیش آتی بلکہ سیدھا جہاد کا حکم آجاتا. مگر افسوس عوامی سطح پر تو جانے کیا کیا ہو رہا ہے مگر سفارتی سطح  پر صرف گھٹی گھٹی آوازوں میں احتجاج ہو رہا ہے جو امریکہ کی سرکار کسی خاطر میں نہیں لاتی. 

یہ وقت جذبات سے کام لینے کا نہیں ہوش کے ناخن لینے کا ہے، اغیار، اہل کفر، یہود، ہنود، نصاریٰ ، سب ایک ہو کر صرف اور صرف  مسلمان کے خلاف کام کر رہے ہیں، اور ہم جو مسلمان ہونے کا دعوے کرتے نہیں تھکتے، خود کو ناموس رسالت پر قربان کرنے کی باتیں کرتے ہیں،  پتہ نہیں کتنے ہی فرقوں، نسبوں، اور مسلکوں میں بٹے ہوے ہیں، سب سے پہلے ہم (مسلمانوں) کو ایک ہونا ہوگا، صرف کلمے پڑھ کر نہیں بلکہ ہم کو ایک نبی کی امت اپنے عمل اور طرز زندگی سے بن کر دکھانا ہوگا.  اس کے بعد ہی ہم اپنے (مسلمانوں) کے خلاف ہوئی کسی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتے ہیں. نہیں تو علم اور عمل کے بغیر ایسے کسی جذبات  اور کام کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے. یہ صرف وقت کا زیاں، مال کی بربادی اور قتل و غارت ہی ہوگا. 

پہلے ہم ایک امت بن جائیں، ہم سب کو توبہ کی بہت ضرورت ہے، اصلاح کی ضرورت ہے، ایک ایسا معاشرہ جو سہی اور حقیقی معنوں میں مسلم معاشرہ  تشکیل دینے کی ضرورت ہے. اس بعد ہی ہم اغیار کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتے ہیں. ایک تقسیم اور بٹی ہوئی قوم کی حثیت سے ہمارا ہر احتجاج اغیار کے حوصلے تو ضرور بلند کر سکتا ہے ہماری کوئی مدد نہیں کر سکتا. اگر وقت رہی اور زندگی نے وفا کری تو پھر انشا الله اس موضوع  پر بات ہوگی. فلحال تو خود مجھ کو اپنی اصلاح کی بہت ضرورت ہے، جب تک میرے عمل نبی کی بتائی ہوئی زندگی کے مطابق نہ ہوں میں بھلا کسی اور کو کیسے تنبیہ کر سکتا ہوں؟ آپ سب کی آمد کا بہت بہت شکریہ، آپ سب سے درخواست ہے کہ آپ میری لئے ہدایت کی دعا ضرور کریں. تاکہ میں اصلاح معاشرہ کے لئے کچھ بہتر کام کر سکوں. 

جزاک الله خیر!
دعاؤں کا محتاج 
سید عدنان علی نقوی 
انچارج کیمپ آشیانہ - دتہ کھیل خیل، شمالی وزیرستان 

منگل, ستمبر 11, 2012

بارشوں سے متاثرہ پاکستانی بھائی، بہنوں کی مدد کے لئے ٹیم آشیانہ کے کارکنان اور دوستوں کی ایک کوشش

 شروع الله پاک کے با برکت نام سے جو رحم کرنے والا مہربان ہے!
محترم دوستوں اور ساتھیوں،
 اسلام و علیکم!

 بلآخر وہی ہو رہا ہے جس کا ڈر  اور جس کا خدشہ تھا، پاکستانی قوم کو صرف  چند لوگوں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہہ سے ایک دفع پھر مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے. الله پاک ہم (پاکستانی قوم) کو یکجاں ہو کر ہر طرح کی مشکلات سے نمٹنے اور سامنا کرنے کی ہمت اور توفیق عطا فرماے - امین!

ہم ( ٹیم آشیانہ) پہلے ہی شمالی وزیرستان کے فلاحی کاموں کو لے کر فکرمند اور بد ترین حالات سے نبرد آزما ہو رہی ہے جو میرے وطن (پاکستان) میں مون سون کی بارشوں سے ہوئی تباہی اور بربادی کے خبروں نے ہم کو پریشان اور فکرمند کر دیا ہے. "ہم کو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہوگا" یہ سب سے پہلا پیغام تھا جو گزشتہ  مجھ کو اسلام آباد میں موجود بہن فریال نے مجھ کو بھجوایا. "بہن فریال ہم (ٹیم آشیانہ - شمالی وزیرستان) سے رخصت لے کر واپس کینیڈا روانگی کے لئے اسلام آباد میں موجود ہیں."
اسلام آباد سے فریال  اور کراچی سے ندیم بھائی اور پھر منصور بھائی کے پیغامات مجھ (عدنان) کو یہاں موصول ہوۓ، جن میں مجھ سے بار بار یہی کہا گیا کے ٹیم آشیانہ کے وہ کارکنان جو یہاں (شمالی وزیرستان) میں موجود نہیں ہیں اور وہ بارشوں سے متاثرہ خلق خدا کی خدمت اور متاثرین کی مدد کے لئے دستیاب ہیں اور اپنی خوشی سے ایک گروپ بنا کر جانا چاہیں تو اس کی اجازت دوں. تمام دوستوں اور ساتھیوں سے مشورہ کرنے کے بعد یہاں (شمالی وزیرستان) میں موجود ٹیم آشیانہ کے تمام کارکنان نے بخوشی بہن فریال اور بھائی منصور، بھائی ندیم کو اجازت دے دی ہے کہ وہ متاثرین برسات کی مدد کے لئے ایک گروپ تشکیل دیں. سندھ میں کندھ کوٹ اور اس سے آگے کےعلاقوں میں جائیں اور جو بھی مدد کر سکتے ہیں کریں. الله پاک آپ (بہن فریال، بھائی ندیم اور بھائی منصور اور ساتھیوں) کو ہمت عطا فرماے. حوصلہ دے، صبر دے اور وسائل عطا فرماے - آمین.
میری (عدنان) کا مشورہ یہ ہے کہ آپ لوگ فوری طبی امداد کی طرف توجہ دیں. اس وقت لوگ (متاثرین) میں مختلف بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے  کے لئے وہاں کسی طبی ٹیم کا موجود ہونا ضروری ہے. مزید اگر حالات اور وقت اجازت دے تو متاثرین میں غذائی اجناس کی تقسیم بھی کریں. بھوکے کو کھانا کھلانے کے اجر سے بڑھ کر کسی اور عمل کا اجر نہیں ہے. وہاں (سندھ) میں اگر میری خدمات کی ضرورت ہوں تو مجھ کو ضرور آگاہ کیا جاۓ. ٹیم آشیانہ شمالی وزیرستان آپ کے سفر اور مقصد کی کامیابی کے لئے دعا گو ہے. الله پاک آپ کی محنت کو قبول فرماے اور پاکستانی عوام کی خدمت کے جذبے کو پوری قوم میں پھیلاۓ - آمین.
 جزاک الله 
سید عدنان علی نقوی 
خادم، ٹیم آشیانہ برائے شمالی وزیرستان
آشیانہ کیمپ. دتہ خیل. شمالی وزیرستان. 
 برائے رابطہ:
team.ashiyana@gmail.com
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
+92 345 297 1618  ================================================================
Note:
To read about the relief efforts of Mansoor and Friends for the Rain victims of Sindh - Pakistan.
Please click on the link below: for contact with The Relief Team use following contact details:
 http://mansoorandfriends.blogspot.com
faryal.zehra@gmail.com
mansoorahmed.aaj@gmail.com
+92 313 279 8085
+92 333 342 6031























Rain Report for Sindh (Click here to View)

پیر, ستمبر 10, 2012

میران شاہ- شمالی وزیرستان میں ٹیم آشیانہ کے کارکنان کی میٹنگ کا احوال (2)

محترم دوستوں اور ساتھیوں، اسلام و علیکم 
میران شاہ - شمالی وزیرستان میں ٹیم آشیانہ  کارکنان کی میٹنگ کا احوال حصہ دوئم (٢) درج ذیل ہے.

=====================================================================
 بہن سیدہ فریال زہرہ کے خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے خط سے کیا جو کہ بلال محسود نے پڑھا!

کچھ مقامی کارکنان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا: جس کا خلاصہ لکھا جا رہا ہے:

دتہ خیل سے اکبر جان بھائی:
عدنان بھائی اور ان کے ساتھیوں کے فلاحی کاموں سے ہم (وزیرستانی) لوگوں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملا مگر ہماری عدنان بھائی سے ایک شکایات ہے کہ "عدنان بھائی اور ان کے ساتھی راشن کی تقسیم اور فری میڈیکل کیمپ کے موقع پر بہت سارے لوگوں کو راشن فراہم نہیں کر رہے تھے اور آپ لوگوں کے پاس ادویات بھی پوری  موجود نہیں تھی. آپ کے لوگ صرف آپ کے دے ہوۓ کارڈ کو دیکھ کر ہی راشن دے رہے تھے. رمضان میں آپ کی سحری اور افطاری میں بیٹھ کر اچھا لگا. 

میران شاہ سے حاجی عثمان صاحب:
آپ لوگوں کا کام اور کام کا انداز دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے پاگلوں کا ایک گروپ یہاں (شمالی وزیرستان) میں آگیا ہے جس کو اپنی جان کی کوئی پرواہ نہیں ہے، خاص کر آپ کے فری میڈیکل کیمپ کی وجہہ سے یہاں کے بہت بچوں اور خواتین کو فایدہ ہوا. 

 شوال سے عاصم عمر گل:
ہماری دعوت پر جب آپ نے شوال میں راشن بھجوایا اور کچھ ادویات بھجوائی تو وہ ہماری ضرورت سے کافی کم تھی، مگر آپ کی محنت اور مدد پر شوال کے نوجوان آپ (ٹیم آشیانہ) کے شکر گزار ہیں. اور عدنان بھائی آپ کے ساتھ اور آپ کے ساتھیوں کے ساتھ ہوئی زیادتی اور جو کچھ آپ لوگوں کے ساتھ شوال میں موجود (دیگر) لوگوں نے کیا اس پر شرمندہ ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ آپ لوگ ان باتوں کی پرواہ نہ کرتے ہوے اپنے کام کو جاری رکھے گے.

 ٹوچی سے عبدلرشید بنگش کی کھری کھری باتیں:
بھائی عدنان اور ان کے دوست جیدار لوگ ہیں، جب ان لوگوں سے میران شاہ مے ملاقات ہوئی تو لگا کہ جیسے یہ لوگ صیہونی یا کسی ایجنسی کے ایجنٹ ہیں. ان کی باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آرہی تھی. ایک طرف یہ لوگ شمالی وزیرستان میں فلاحی کام کرنا چاہتے تھے اور دوسری طرف یہاں کے لوگوں سے میل ملاپ بڑھانا چاہتے تھے. ہمارے بڑوں نے کافی دفع ان لوگوں سے ملاقات کری اور ہم لوگوں نے ان پر نظر رکھی. یہ لوگ (عدنان بھائی اور ساتھی) جنرل مشرف والے اسلام (ماڈرن اسلام) سے بہت متاثر نظر آئے. ہم کو ایسا محسوس ہو رہا تھا کے جیسے یہ لوگ کسی کے کہنے پر یا کسی خاص مقصد کے لئے یہاں آئیے ہیں مگر وقت کے ساتھ ساتھ ان لوگوں سے ملتے رہنے اور ان لوگوں کے کام کو دیکھنے کے بعد ایسا محسوس ہوا کے جیسے یہ لوگ کسی اور دنیا سے آئے ہیں جن کو نہ ہی ہمارا (طالبان) کا  خوف ہے،نہ ہی ڈرون کا نہ ہی کسی اور طاقت کا. ہم نے ان لوگوں کو اچھی طرح دیکھا ان کے ساتھیوں کو ہر طرح سے پرکھا، کچھ باتوں کے علاوہ ہم نے ان لوگوں کو وزیرستان والوں کا دوست پایا. الله عدنان بھائی کو صحت دے اور ان کے دوستوں کو ہمت دے.
  •  بس آپ لوگ یہاں کام کرو تو کوشش کرو کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق رہو.
  •  آپ کے کچھ ساتھ منڈی کترے (بغیر داڑھی والے) ہیں جو اسلام میں جائز نہیں.
  •  آپ کے ساتھیوں میں مستورات (خواتین) بھی ہوتی ہیں جن کے محرم کا کچھ پتہ نہیں ہوتا.
  •  آپ لوگ بچوں اور خواتین پر خاص توجہ دیتے ہو، یہاں کے دستور کے مطابق آپ کو اگر کسی خاندان کی مدد کرنی ہے یا کسی بچے یا خاتون کی مدد کرنا ہے  تو ان کے مردوں کے ذریہ کرنی چاہیے.
  • آپ لوگ بغیر تحقیق والی کتابیں جیسے مشرف والی کتاب "سب سے پہلے پاکستان" بینظیر والی کتاب "مشرق کی بیٹی" اور پتہ نہیں کون کون سی کتابیں یہاں کے لوگوں کو پڑھاتے ہو، ہمارے علماء (وزیرستانی عالم) بغیر تحقیق والی کتابوں کو مستند نہیں مانتے. اگر آپ یہاں سکول چلانا چاہتے ہو اور یہاں کے لوگوں کو کوئی کتاب پڑھانا چاہتے ہو تو یہاں کے علماء کو دکھاؤ اور ان کی اجازت سے ہی کوئی کتاب کسی کو پڑھاؤ.
  • آپ لوگوں کے مسلک، اور فرقے کا بھی کچھ پتہ نہیں لگتا. آپ کے نام سے کوئی شیہ لگتا ہے، کوئی بریلوی، کوئی اہل حدیث. اس بات کوئی بھی یہاں کے لوگوں کے سامنے صاف کرو تو ہمارے لوگ آپ کے ساتھ اور جذبے کے ساتھ کام کریں گے اور آپ کو  آسانی دیں گے.
  • آپ کے کچھ ساتھ میڈیا (ٹی وی، ریڈیو، اخبار وغیرہ) پر ہم لوگوں کو بدنام کرتے ہیں، ہماری تصویریں نکلتے ہیں ہمارے بچوں کو بھوکا  دکھاتے ہیں، ہماری عورتوں کو مظلوم اور ہم کو ظالم دکھاتے ہیں، یہ سب بھی  بند کرو،ہمارے پردے، اور  عزت کا خیال رکھو.
  • آپ کے ایک ساتھی نے انٹرنیٹ پر یہاں (شمالی وزیرستان) کے بارے میں پتہ نہیں کیا کیا لکھ  جس کے بعد ہم پر صیہونی لوگوں نے بم برساۓ. ایسا نہ کرو. 
  • آپ لوگ  ہم شمالی وزیرستان میں رہنے والے لوگوں کو ظالم سمجھتے ہو اور دکھاتے ہو اور دنیا والے بھی ہم کو ظالم سمجھتے ہیں، ایسا نہ کرو ہم صرف اسلام اور شریعت کا نظام سمجھنے اور نافذ کرنے والے لوگ ہیں. ظالم نہیں. ظالم تو وہ لوگ  ہیں جو ہم لوگوں پر حملے کرتے ہیں، ہمارے گھروں کو مسمار کرتے ہیں ہمارے بچوں کو مارتے ہیں. آپ ان لوگوں کو کہو کے وہ اپنا ظلم بند کریں. 
عدنان بھائی آپ اور آپ کے ساتھیوں کے ساتھ جو بھی زیادتی ہم لوگوں سے ہوئی ہو ہم اس کے لئے معافی چاہتے ہیں اور آپ کو یہ بتا دیتے ہیں کہ آپ ہمارے اپنے ہو، ہمارے مسلمان بھائی ہو. آپ جو بھی کام (فلاحی کام) کرنا چاہتے ہو کرو مگر یہاں کے دستور کے مطابق. الله آپ کو خوش رکھے - آمین!

لاہور سے فیصل بھائی:
اسلام و علیکم، عدنان بھائی اور میرا ساتھ ٣-٤ برس پرانا ہے، مگر اس عرصے میں ہم نی ایک دوسرے کو بہت اچھی طرح  سمجھا ہے، اسی لئے عدنان بھائی جب بھی مجھ کو پکارتے ہیں میں اپنے والدین سے اجازت لے کر حاضر ہو جاتا ہوں. شمالی وزیرستان میں فلاحی کام ہم (ٹیم آشیانہ) کرے یا کوئی اور ادارہ کرے جاری رہنا چاہیے، یہاں (شمالی وزیرستان) میں فلاحی کاموں کے روکنے یا ختم کرنے کا مطلب ہوگا کہ یہاں کے لوگوں کو بھول جانا اور ان لوگوں کو وقت کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا. ایک مسلمان کی حیثیت سے میں عدنان بھائی اور دیگر کے اس خیال سے متفق نہیں کہ حالات کی نزاکت کو بہانہ بنا کر ہم یہاں فلاحی کاموں کو چھوڑ چھاڑ کر اپنے گھروں میں جا کر بیٹھ جائیں. اس طرح ہمارا پچھلا فلاحی کام بھی کسی مقصد کا نہیں رہے گا. میں معافی چاہتا ہوں کہ میں محترم عبدلرشید بنگش بھائی کے خیالات سے متفق نہیں ہوں اور امید کرتا ہوں کے عدنان بھائی کوئی اچھا اور مناسب جواب ضرور دیں گے. 
خدمت انسانیت کا جو درس عدنان بھائی نے مجھ کو دیا ہے اس کے مطابق یہاں (شمالی وزیرستان) میں فلاحی کاموں کو کسی نہ کسی طرح جاری رکھنا ہوگا. 

 پشاور سے حمید کاکڑ بھائی:
 بھائیوں، جب تک میں یہاں (شمالی وزیرستان) نہیں آیا تھا ایک خوف میں تھا کہ پاکستان کا ایک علاقہ ہے جہاں کسی کا بھی جانا اپنی موت کو دعوت دینا ہے. ایک ایسا علاقہ جہاں نہ کوئی قانون ہے، نہ کوئی دستور ہے، بس طالبان طرح کے لوگ قابض ہیں جو لوگوں کو اپنی مرضی سے نہیں دیتے. سچ کہوں تو عدنان بھائی اور ان کے ساتھی بھی مجھ کو طالبان کے ایجنٹ لگتے تھے. مگر یہاں آنے کے بعد، یہاں کے حالات دیکھنے اور سمجھنے کے بعد اور یہاں کے کچھ لوگوں سے ملنے کے بعد میں یہی کہوں گا کہ پورے پاکستان میں ان (وزیری) لوگوں سے زیادہ کوئی مظلوم نہیں. جن کے پاس کھانے کو نہیں مگر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے. جو بیماری سے مر تو جاتے ہیں مگر کسی دوسرے علاقے میں جا کر رحم کی بھیک نہیں مانگتے. یہاں کے بچے پورے پاکستان کے بچوں سے زیادہ رحم کے مستحق   ہیں، ان بچوں کو ہمارے پیار، شفقت اور محبت کے ساتھ ساتھ پوری توجہ کی ضرورت ہے. میرے خیال سے آپ لوگوں (ٹیم آشیانہ) کو یہاں صرف اور صرف بچوں کے لئے فلاحی کام سر انجام دینے چاہیے کیونکہ یہ بچے ہی ہمارا مستقبل ہیں.

کراچی سے منصور بھائی کی تحریر:
منصور بھائی عیدالفطر سے کچھ روز قبل یہاں (شمالی وزیرستان) سے واپس کراچی چلے گئے تھے. یہاں (شمالی وزیرستان) میں لگ بھگ دو (٢) ماہ ٹیم آشیانہ کے ساتھ رہے، ٹیم آشیانہ کے زیر انتظام آشیانہ کیمپ (دتہ خیل) میں بچوں کے امور کے نگران اور استاد کی حیثیت سے خدمات انجام دی. ٹیم آشیانہ کے فری میڈیکل کیمپ مہم کے دوران پیرا میڈیک کی حثیت سے بھی خدمات انجام دیں. اور یہاں گزرے ہوۓ دنوں کے بارے میں وزیرستان ڈائری بھی لکھتے رہے جو بوجہہ روکنی پڑی. یہاں (شمالی وزیرستان) سے کراچی جانے کے بعد ایک مختصر فلاحی مشن پر ترک فلاحی انجمن کے ہمراہ برما (میانمار) کے مسلمان بھائی، بہنوں کی خدمات سرانجام دے کر واپس کراچی آے
منصور بھائی نے ایک جذباتی کارکن کی حثیت سے جو خدمات سر انجام دی وہ خدمات ٹیم آشیانہ اور آشیانہ کیمپ میں موجود بچوں کے لئے کسی تحفے سے کم نہیں. منصور بھائی کی محنت، جستجو، لگن کی وجہہ سے آج دتہ خیل میں آشیانہ سکول اور مدرسہ قائم ہے. جس کی ترقی کے لئے ہم سب دعا گو ہیں. 
 منصور بھائی کی تحریر جو ان کی خواہش پر ہمارے بھائی "بلال محسود" نے پڑھی اور اس انداز میں پڑھی کے جیسے منصور بھائی ہمارے سامنے موجود ہیں .

عزیز عدنان، بہن فریال، اکرام بھائی، میرے پیارے بلال، ٹیم آشیانہ کے کارکنان، آشیانہ کیمپ، سکول اور مدرسه کے طلباء، شمالی وزیرستان کے بھائی، بہنوں اور دوستوں، اسلام و علیکم!
آپ لوگوں سے بچھڑ کر یہاں (کراچی) آنا کچھ اچھا نہیں لگ رہا. گو کہ آپ لوگوں کے ساتھ بہت کم وقت گزارہ مگر جو بھی وقت گزرا ہر ہر لمحہ بہت کچھ سیکھنے کو ملا. سب سے پہلے میں آپ سب سے اپنے جذباتی پن کی وجہہ سے ہوئی کسی بھی طرح کی ہوئی غلطی کے لئے معافی چاہتا ہوں. آپ سب ہی مجھ کو کسی بھی غلطی کے لئے معاف فرمائیں.
ابھی عید کے دن ختم نہیں ہوے تھے کے برما جانا پڑا. ایک ہفتہ گزارنے کے بعد واپس کراچی آیا آپ لوگوں کی جانب سے پتہ چلا کے ٹیم آشیانہ شمالی وزیرستان سے واپس آنا چاہتی ہے. میری کم عقل نے یہ جانا کے شاید کوئی معجزہ ہو گیا ہے کہ وہاں (شمالی وزیرستان) میں ابہ کسی بھی طرح کے فلاحی کام کی ضرورت نہیں رہی، اسی لئے ٹیم آشیانہ بستر بوریہ لپیٹ رہی ہے. مگر اسی شام فریال بہن سے فون پر گفتگو کے بعد حالات کی سنگینی کے علم ہوا اور ٹیم آشیانہ کو درپیش مشکلات کا اندازہ بھی ہوا. پوری کوشش کے باوجود عدنان بھائی سے رابطہ نہیں ہو سکا. ہزار سوال خود میرے ذہن میں اٹھ کھڑے ہوۓ، سب سے پہلا سوال "اب کیا ہوگا؟" تھا. میں خود شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کچھ وقت گزر کر آیا ہوں، ٹیم آشیانہ کے فلاحی کاموں میں پیش آتی مشکلات کا سامنا کیا ہے. بلی جیسے ڈرون کو اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے سروں پر منڈلاتے اور آگ برساتے دیکھا ہے. مقامی شدت پسند (بمشہور، طالبان، اسلام پسند) کے جرگوں اور بڑوں کا سامنا کیا ہے، شدید سردی میں ٹھٹھرتے بچوں، بوڑھوں کو دیکھا ہے. بھوک، افلاس کے مارے خاندانوں کی بے بسی کا بھی سامنا کیا ہے. رمضان میں ایک گلاس پانی اور نمک کے ساتھ سحری اور ایک کھجور اور ایک گلاس پانی کے ساتھ افطار تو خود میں نے سب کے ساتھ کیا ہے.
دتہ خیل میں ایک چھوٹا سا اسکول قائم کرنے کے لئے جو جو مشکلات آیی کا سامنا کیا ہے. ان سب کے دوران مقامی انتظامیہ کا کردار بھی دیکھا ہے. فلحال کسی پر تنقید کرنے کا نہ یہ موقع ہے نہ ہی کوئی فایدہ. پاکستان آرمی اور فورسس کے جوانوں کے علاوہ سب بیکار ہے. 
دل سے یہی چاہتا تھا کہ آپ کی میٹنگ میں خود شرکت کروں مگر آپ جانتے ہیں کہ میرے اپر کتنی ذمہ داریاں ہیں، پھر والدہ کی طبیعت بھی بہت ناساز ہے، (دعا کی درخواست ہے) پھر ایک استاد کی حثیت سے جو نوکری کرتا ہوں وہاں سے بھی رخصت نہیں مل سکتی (موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اسکول کھلے ہی ہیں). الغرض یہاں (کراچی) آکر پوری طرح سے دنیا داری میں جکڑا گیا ہوں. مگر ٹیم آشیانہ، آشیانہ کیمپ، آشیانہ اسکول اور مدرسہ اور عزیز بلال محسود سے کسی بھی طرح غافل نہیں ہوں. میں نے اپنی والدہ سے وہاں (شاملی وزیرستان) اور ٹیم آشیانہ کے بارے میں مشورہ لیا تھا والدہ کا کہنا تھا کہ اگر تمہاری (میری) ضرورت ہے تو میں چلا جاؤں اجازت ہے. اور ابھی اس فلاحی کام کو روکنے کا وقت نہیں ہے. جبکہ ہم اتنی مشکلات اٹھا کر اس کام کو جاری رکھے ہوۓ ہیں تو اس کم کو اس مرحلے پر روکنے یا ختم کرنے کا کیا مقصد؟ 
محترم عدنان بھائی، لگتا ہے کہ آپ ہم سب کو مایوسی سے بچنے کا درس دے کر خود ہی مایوسی کا شکار ہو چلے ہیں، اور اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اب  کیسا ڈر ؟کیسا خوف؟ کیسی الجھن؟ الله کے نام سے جو کام آپ نے شروع کیا ہے آپ خود دیکھیں کے الله پاک نے کیسے کیسے موقوں پر ہماری مدد کری ہے. در صرف الله پاک کا ہی ہونا چاہیے. میں انشا الله بہت جلد وہاں ہوں گا اور آپ کا دست راست   بنوں  گا. آپ  رکھیں اور حالات اگر بہت سنگین ہیں تو سب سے پہلے آشیانہ کیمپ میں مقیم بچوں کو جلوزئی کیمپ یا کسی اور محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا انتظام کریں. ٨-١٠ بچوں کو کراچی میں، میں اور میرے خاندان والے بخوشی سمبھال سکتے ہیں. اس کے بعد آشیانہ اسکول اور مدرسه کو کسی محفوظ جگہہ منتقل کریں. میں بار بار کہتا رہا ہوں کہ اگر وہاں (شمالی وزیرستان) کے حالات میں بہتری لانی ہے تو وہاں کے لوگوں کی سوچ کو  بدلنا ہوگا.وہاں کے لوگوں کو خود فیصلہ کرنے کی طاقت اور اختیار دینا ہوگا جو صرف اور صرف علم حاصل کرنے کے شعور سے ہی بیدار ہوگا. 
ایک الگ خط صرف عدنان بھائی اور بلال کے لئے بھیج رہا ہوں. اس کو پڑھنے کے بعد آپ لوگ جو بھی فیصلہ کریں گے میں آپ کے ساتھ ہونگا.
عاجز 
منصور 
اسلام و علیکم 
==============================================
منصور بھائی کی تحریر بہت طویل ہے صرف خاص خاص باتیں ہی یہاں لکھ دی گئی ہیں. اس کے علاوہ بلال محسود نے بھی اپنے خیالات کا اظھار کیا، بلال کی درخواست پر بلال کے خیالات کو یہاں نہیں لکھا جا رہا ہے. 

میٹنگ کے  آخر میں ٹیم آشیانہ کے سرپرست، آشیانہ کیمپ کے سرپرست عدنان بھائی  نے بہت مختصر انداز میں میٹنگ کو ختم کیا انہوں نے جو کہا وہ اس طرح تھا. 

عدنان بھائی کی خیالات:
اسلام و علیکم، صبح سے جاری اس میٹنگ میں، ہم سب نے ایک دوسرے کے خیالات کو بہت اچھی طرح  سنا، سمجھنے کی کوشش کری اور جانا. میں (عدنان) آپ سب کا شکر گزار ہوں، کے آپ لوگوں نے صبر و تحمل سے ایک دوسرے کے خیالات کو سنا. اور جو لوگ یہاں موجود نہیں تھے ان کی تحریر نے ہماری  رہنمائی کری. آپ سب کے خیالات کو سننے اور سمجھنے کے بعد میں نے کچھ فیصلے کیے ہیں جن پر ایک دفع پھر اپنے دوستوں کی رائے جاننا اور حکمت  عملی اختیار کرنے کا طریقہ تلاش کرنا ضروری ہے جس کے لئے ہم کو کچھ اور وقت درکار ہوگا. فلحال ٹیم آشیانہ اور آشیانہ کیمپ، سکول اور مدرسہ جہاں ہیں اور جیسے ہیں کی بنیاد پر اپنا فلاحی مشن جاری رکھیں گے. فوری  طور پر کچھ باتیں کرنا ضروری ہیں جیسے کہ،
بہن فریال بہت لمبے عرصے سے ہمارے ساتھ کام کر رہی ہیں، کو رخصت کرنے کا وقت آگیا ہے، مجھ کو  یقین ہے کے بہن فریال جہاں بھی ہونگی ٹیم آشیانہ کے لئے کسی نہ کسی طرح خدمات سر انجام دیتی رہی گی. میں (عدنان) ٹیم آشیانہ کی طرف سے بہن فریال کے شکر گزار ہیں جنہوں نے کمال ہمت سے کام لیتے ہوے ٹیم آشیانہ کے ساتھ کام کیا. الله پاک اس کا  بہن فریال کو عطا فرماے - آمین.

دیگر شہروں سے آئے ہوے کارکنان میں سے کچھ فوری طور پر واپس چلے جائیں گے. صرف کچھ کارکنان (جن کا فیصلہ ٢-٣ دن میں ہوجاۓ گا) یہاں میرے ساتھ فلاحی   کاموں میں حصہ لیتے رہے گے. 

کراچی سے منصور بھائی سے درخواست ہے کے اپنی تمام ضروری ذمہ داریوں سے فارغ ہو کر ٹیم آشیانہ کے ساتھ فلاحی کاموں میں حصہ لیں.

فوری طور پر مقامی لوگوں کو ٹیم آشیانہ کے فلاحی کاموں میں حصہ لینے کے لئے  کرنے کی پوری کوشش کی جاۓ گی. 

فنڈز کی  کو پورا کرنے کے لئے دیگر شہروں میں موجود ٹیم آشیانہ کے کارکنان سے مزید کوشش کرنے کی  اپیل کی  جاتی ہے.

آپ سب کی آمد کا بہت بہت شکریہ!
الله پاک ہمارے کام کو، ہماری محنت کو  قبول فرماے،اور غیب سے ہماری مدد کے راستے کھولے - آمین 
جزاک الله