جمعرات, جولائی 19, 2012

دتہ خیل میں اسکول کا پہلا دن اور ٹیم آشیانہ کے میڈیکل کیمپ کی داستان

اسلام و علیکم 
محترم دوستوں اور ساتھیوں آج صبح ہمارا رابطہ ٹیم آشیانہ سے ممکن ہو سکا ہے، ٹیم کے کارکن کی ڈائری کے کافی صفحات ایک ساتھ موصول ہوے ہیں جن کو ضروری تدوین اور ایڈیٹنگ کے بعد یہاں لکھا جا رہا ہے. یاد رکھیں کہ یہ ڈائری ١-٢ دن پرانی ہے.
========================================================================

اسلام و علیکم،
سب سے پہلے کچھ اپنے بارے میں لکھتا ہوں، گوشتہ شب جب ہم لوگ یہاں (دتہ خیل) کے بزرگوں سے مل کر اور اپنا چھوٹا سا اسکول چلانے کے اجازت لے کر آئے ہیں، میرے دل میں ایک عجیب سی بیچینی ہو رہی ہے. کچھ ہے جو  نہیں آرہا ہے. میں نی کراچی سے آیا ہوا اپنی امی کا خط بھی نہیں پڑھا کہ جانے اس میں کیا حالات لکھ ہونگیں. امی کو یہاں کے حالات کا کچھ علم نہیں ہے. بہت پریشان ہونگی. میں پہلے آج کے دن ہوے سارے معملات کو ایک دفع پھر سے سوچنا چہ رہا تھا اور نہیں چاہتا تھا کے کوئی ذاتی خیال میرے دل اور دماغ پر حاوی ہو.
میں نے پہلے امی کا خط پڑھنے کے لئے کھولا، خط کیا ہے ایک کتاب ہے. میری خیریت، اور اپنی خیریت، کراچی کے حالات، بہنوں کے خیریت، دوستوں اور احباب کی میرے بارے میں فکر، اور بہت سری نصیحتیں. میرے کھانے پینے کے بارے میں احتیاط، کچھ کراچی کا احوال اور بہت کچھ، اکھڑ میں امی کا بہت سارا پیار. آنکھوں میں آنسو آگئے. اور خیال آیا کے کتنا خوش نصیب ہوں کے میری ماں ہے. اور خیال آیا یہاں بہت سارے لوگ ایسے بھی ہیں جن کے پاس ماں نہیں ہے. میں نے بستر پر لیٹے لیٹے اپنی آنکھیں بند کریں اور امی سے باتیں کرتا چلا گیا. کب آنکہ لگی پتہ نہیں. 

صبح فجر کی نماز پر ایک ساتھی کارکن نے جگایا، جاگا تو احساس ہوا کے میں گھر پر نہیں ہوں بلکے گھر سے بہت دور شمالی وزیرستان میں موجود ہوں. جلدی جلدی اٹھ کر نماز کی تیاری کری. نماز ادا کرتے ہی ہم سب کو ہماری آج کی ذمہداریوں سے آگاہ کیا گیا. (گزشتہ شب جو سامان ہمارے ساتھیوں نی ہم کو یہاں بھیجا تھا اس کو دیکھ لیا گیا تھا اور تمام سامان کی ایک لسٹ بنا کر اگلے کاموں کی تیاری کر لی گئی تھی). میرے پاس پہلے سے ہی اسکول کا کام موجود تھا جس کے لئے مجھ کو آج سے عملی کام کرنا تھا. تو مجھ کو اور میرے ساتھ بلال اور ایک دوسرے کارکن کو روک دیا گیا. باقی کارکنان ایک میڈیکل کیمپ   لگانے کی تیاری میں لگ گئے. امدادی سامان بہت کم مقدار میں تھا اسی لئے میڈیکل کیمپ یہیں (آشیانہ کیمپ، دتہ خیل) لگانے  کا فیصلہ کیا گیا تھا. نماز فجر کے وقت تمام قریبی مساجد اور جگہوں پر بتا دیا گیا تھا کے آج یہاں ایک فری میڈیکل کیمپ لگایا جا رہا ہے. (شمالی وزیرستان) کے لوگ نماز فجر کے وقت جاگ جاتے ہیں اور نماز کے بعد جس کے جو کام ہوتے ہیں وہ نمٹاتے ہیں، بڑے شہروں کی طرح یہاں دیر تک جاگنے اور کام شروع کرنے کا رواج نہیں ہے). ابھی میڈیکل کیمپ پوری طرح ترتیب بھی نہیں دیا گیا تھا کہ مقامی افراد کی آمد شروع ہو گئی. میں میڈیکل کیمپ سے قریب ہی بیٹھا کچھ کاغذات ترتیب دے رہا تھا اور بلال کو سمجھا رہا تھا کے اپنے دوستوں اور دوسرے بچوں کو کس طرح سمجھا کر یہاں لانا ہے. یہ کام اتنا آسان نہیں تھا. گزشتہ شب ہوئی ملاقات کے بعد میرے لئے اور مشکلات کھڑی ہو چکی تھی جن سے بہت احتیاط اور تحمل کے ساتھ نکلنا تھا. 

آشیانہ اسکول کا پہلا دن:
ٹیم آشیانہ کا میڈیکل کیمپ:
مکمل وزیرستان ڈائری پڑھنے کے لئے یہاں کلاک کریں:
Click here to read full WAziristan Dairy from a Volunteer of Team Ashiyana "North Waziristan"
جزاک الله 
آپ کی دعاؤں  کے محتاج
ٹیم آشیانہ برائے شمالی وزیرستان.