منگل, اکتوبر 16, 2012

آشیانہ کیمپ کی صورت حال، بھوکے اور دوا سے محروم لوگ اور ہم

محترم دوستوں اور ساتھیوں 
اسلام و علیکم،

الله پاک آپ سب کو سدا خوش رکھے اور ہر طرح کی مشکلات سے محفوظ رکھے - آمین. 

دوستوں اور ساتھیوں، آشیانہ کیمپ، شمالی وزیرستان کی صورت حال سے بسس اتنا آگاہ کرنا چاہوں گا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ہم (ٹیم آشیانہ) نے فنڈز نہ ہونے کی وجہہ سے یہاں فری میڈیکل کیمپ اور غذائی اجناس کی تقسیم کا سلسلہ روکا ہوا ہے. صرف اور صرف آشیانہ کیمپ میں چلنے والے اسکول کو ہی ہم چلا پا رہے ہیں. اس اسکول کو چلانے کہ لئے بھی ہمارے پاس فنڈز موجود نہیں ہیں. 
ہم یہاں اپنے دوستوں سے بار بار اپیل کرتے رہے ہیں مگر ابھی تک ہم کو کوئی مناسب جواب نہیں مل سکا ہے. 
الله پاک کے حضور دعا کرتے ہیں کہ الله پاک ہماری اسس وقتی پریشانی اور تنگدستی کو اپنی رحمت سے دور فرماے اور ہماری مشکلات کو آسان فرماے - آمین.

ہم اپنے تمام دوستوں اور ساتھیوں سے ایک دفع پھر، اپیل کرتے ہیں اور درخواست کرتے ہیں کہ وہ ٹیم آشیانہ شمالی وزیرستان کی مدد کریں اور ہم کو یہاں فری میڈیکل کیمپ اور غذائی اجناس کی فراہمی کے سلسلے کو ایک دفع پھر شروع کرنے کے لئے سہارا دیں. 

آشیانہ کیمپ شمالی وزیرستان کی صورت حال کے بارے میں ایک تحریر لکھی جا رہی ہے جو بہت جلد ہی یہاں اپ لوڈ کر دی جاۓ گی.

ٹیم آشیانہ شمالی وزیرستان سے رابطہ کرنے کے لئے ہم کو لکھیں.
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
team.ashiyana@gmail.com
+92 345 297 1618
آشیانہ کیمپ کی نہ گفتہ حالت کے بارے میں بس اتنا ہی کہوں گا. کہ نہ یھاں اب کھانے کوکچھ مل سکتا ہے نہ ہی ہم کسی بھی طرح کی طبی امداد کرنے کے قابل  ہیں. آشیانہ کیمپ میں مقیم لوگ جن کے گھر بار، عزیز رشتے دار، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ختم ہوے وہی لوگ یھاں موجود ہیں. پتہ نہیں کیوں، ہم نے کس بات پر پر اور کس بھروسے پر اتنے لوگوں کی ذمہ داری لینے کا فیصلہ کیا تھا. الله پر بھروسہ پہلے بھی تھا اور ابہ بھی ہے، مگر ہم سے یھاں کے لوگوں کی تکلیف اب دیکھی نہیں جاتی. یھاں کہ لوگ مجھ کو (عدنان) کو ابہ عجب عجب نظروں سے دیکھتے ہیں، چند ایک نے تو باتیں بنانا بھی شروع کر دی ہیں، مگر میں امید پر یھاں بیٹھا ہن کہ جاؤں گا نہیں، کیوں کہ اگر میں بھی یہاں سے چلا گیا تو یہ لوگ مجھ کو بھی بھگوڑا کہیں گے، میرے کوہ بھی ان کرپٹ لوگوں میں شمار کریں گے جو ان کے ساتھ برا کرتے رہے ہیں. چند لوگوں کی غلطی کی سزا پورے شمالی وزیرستان کو مل رہی ہے. یھاں دنیا بھر کے لوگ اکھٹا ہوتے رہتے ہیں. لیکن میرا ایمان ہے کہ دنیا کی سری طاقت بھی ایک طرف جمع ہو جائیں تو بھی پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں انشا الله.
طالبان اور انتہا پسند لوگوں نے جہاں پورے پاکستان کا جینا حرام کر رکھا ہے وہیں یہاں کہ لوگوں کا جینا بھی حرام کر رکھا ہے. یھاں کے بے بس لوگ، بے سہارا لوگ، ایک طرف تو انتہا پسند لوگوں (جن کو پاکستان میں طالبان کے نام سے جانا جاتا ہے) کہ ظلم و ستم سے پریشان ہیں، نالاں ہیں، جہاں جس کا زور چلتا ہے وہی حاکم بن جاتا ہے. بندوق کے زور پر حکمرانی زیادہ دن نہیں چلتی ہے. 
ہم (عدنان اور ٹیم آشیانہ) صرف اور صرف اتنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے رہنے والے باقی لوگ بھی یہاں کہ لوگوں کو انسان اور پاکستانی سمجھیں، ایک انسان یا ایک گروپ کی غلطی کی سزا سبھی کو نہ دیں، یہاں کہ لوگ بہت معصوم ہیں. بھوکے رہنا پسند کرتے ہیں مگر کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا نہیں. اسی وجھہ سے میں اور میری ٹیم یہاں موجود ہے. تمام تر مخالفت کے بعد، حالات کے خراب ہونے کے بعد بھی. 
میری ٹیم کے کچھ ساتھ بلوچستان چلے گئے ہیں، جہاں وہ گزشتہ بارشوں اور سلب سے متاثرہ لوگوں کے لئے کچھ فلاحی کام سر انجام دے رہے ہیں، الله پاک ان ساتھیوں کو بھی اپنے مقصد میں کامیاب کرے - آمین. مجھ کو پورا یقین اور امید ہے کہ میرے ساتھ ہمیشہ کی طرح وہاں (بلوچستان) میں بھی خدمات خلق کی ایک اچھی مثال قائم کر کہ نکلیں گے - انشا الله.

مگر، یہاں کہ لوگوں کے لئے بھی ہم صبح کو مل کر کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا. ٹیم آشیانہ کا ایک ساتھی (بلال محسود) یہاں کے حالت کو اپنے الفاظ میں قلم بند کرنا شروع کر رہا ہے. ابھی اس نے نیا نیا پڑھنا لکھنا شروع کیا ہے، کہتا ہے کہ "عدنان بھائی، آپ جو میں لکھ رہا ہوں وہ سب کو دکھاؤ، یہاں کے حالت بتاؤ، پاکستان والوں کو بتاؤ کہ یہاں کے لوگ جنگو ضرور ہیں مگر اپنے بھائی بہنوں کے خلاف ہھتیار نہیں اٹھا سکتے. ہم سے جنگ نہیں محبت کرو، ہم بھوکے ہیں ہم کو کھانا دو، ہمارے بھائی، بہن، امی ابو لوگ بیمار ہیں ان کو دوا دو، ہم کو بم نہیں دو، ہم کو گولی نہیں دو ہم کو ڈرون حملے نہیں دو." 
بلال محسود، ہمارے ایک ساتھ منصور بھائی سے بہت زیادہ منسلک ہے. مگر قسمت منصور بھائی کو ہم سے دور لے گئی ہے، الله پاک ان کو اپنے مقصد منی کامیاب کرے اور ایک دفع پھر یھاں لائے - آمین.
بہت مشکل سے بلال کا رابطہ اب منصور بھائی سے کروا دیا گیا ہے. اور بلال منصور بھائی کو یہاں کے حالت سے آگاہ کرتا رہتا ہے. انہوں نے بھی وداع کیا ہے کہ جی ہی وہ بلوچستان کے فلاحی کاموں سے فارغ ہوتے ہیں اپنی گھریلو اور پیشاوارانہ مصروفیت سے فارغ ہو کر یہاں ضرور آیئں گے. 
بلال کی کچھ تحریر ہم نے اپنے ایک ساتھ کارکن کو اسلام آباد بھیجنا شروع کر دی ہیں کہ وہ ان تحریروں کو تمام ساتھیوں اور دنیا کے سامنے پیش کریں. 

ہم آج تک میڈیا کے سامنے آنے سے گھبراتے رہے ہیں صرف اور صرف اس وجھہ سے کہ کہیں ہم اپنے فلاحی کاموں سے غافل نہ ہو جائیں، اور یہاں کہ لوگوں کی بھوکی ننگی تصویر ساری دنیا میں نہ پھیل جائیں. مگر آج اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے مشورے پر عمل کرتے ہوے میں اور باقی لوگ میڈیا کے سامنے آنے پر بھی تیار ہیں وجہہ صرف اور صرف شمالی وزیرستان کے بگڑتے ہوے حالت ہیں.

میں ایک دفع پھر اپنے تمام دوستوں اور ساتھیوں سے درخواست کروں گا کہ وہ ٹیم آشیانہ کے فلاحی کاموں کو مکمل کرنے کے لئے ہماری مدد کریں. یہاں کہ بھوکے اور دوا سے محروم لوگوں کو ان اشیاء کی فراہمی کرنے میں ہمارا ہاتھ بٹائیں.

ہم صرف دعا کر سکتے ہیں، اجر کا وعدہ الله پاک نے کر رکھا ہے.
جزاک الله 
سید عدنان علی نقوی                 
آشیانہ کیمپ، دتہ خیل، شمالی وزیرستان.