ہفتہ, دسمبر 24, 2011

Team Ashiyana Up Date (Badin - Sindh) "Working for the flood victims".

اسلام و علیکم
محترم جناب، ہم اپنی پوری کوشش کرتے ہیں کہ آپ کو سیلاب کے متاثرہ علاقوں کے بارے مے جو بھی معلومات ہوں فراہم کر سکیں، مگر ہمارے پاس اتنے ریسورسس نہیں کے ہم جلدی جلدی اپ ڈیٹ کر سکیں. ہم آپ کو بتا چکے ہیں کے ہم سندھ میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لئے جو بھی بن پڑھ رہا ہے کر رہے ہیں. مگر کچھ وقت تھوڑا سکوں سے نہیں گزرتا تو ایک نئی مشکل آجاتی ہے. ہم کو پوری امید بلکے یقین تھا کہ حکومت اور دوسرے ادارے ان لوگوں کے لئے اپنی پوری قوت سے کام کریں گے اور کوئی کسر نہیں چھوڑی جاۓ گے کہ یہاں کے لوگ جلدی اپنے گھروں کو جا سکیں. مگر افسوس کام کرنا تو دور کی بات یہاں کے لوگوں کو پوچھا تک نہیں جارہا. اس بارے میں ہم جو کہیں کام ہے کیوں ک نقار خانے میں طوطی کی سنتا کون ہے؟ ہم کو افسوس اپنے پاکستانی بھائی بہنوں پر ہے جو ہر دفع پورا یقین دلاتے ہیں کہ آپ قدم بڑھائیں ہم آپ کے ساتھ ہیں مگر ہوتا الٹ ہے. تھوڑا وقت ساتھ دینے کے بعد ہمار بھائی اور دوست ہم کو اسے ہی بھول جاتے ہیں کہ جیسے ہم کو جانتے تک نہیں. ہم اپنے بھائی بہنوں کہ حق میں صرف دعا ہی کر سکتے ہیں، ہدایت دینے والی ذات الله پاک کی ہے
الله بھلا کرے میڈیا والوں کہ کہ جو ہمیشہ چڑھتے سورج کی پوجا کرتے ہیں، یہاں حل ایسا ہی ہے کہ جو دیکھتا ہے ووہے بکتا ہے. پچھلے ہفتے کراچی جانے کہ اتفاق ہوا. جس خبر پر نظر ڈالی تو سیلاب زدگان تو دور کی بات سندھ کہ نام تک نہیں سنا. صرف میمو یا زرداری صاحب یا حکومت یا آرمی، بس یہی خبری ہر طرف تھیں. کوئی ایک ایسا نہیں تھا جو ان سیلاب زدگان کی پریشانیوں اور ان کے مسائل پر خبر بنا رہا ہو یا کسی کو سیلاب زدہ علاقوں کی طرف سے کوئی اطلاع دے رہا ہو. ہم جیسے لوگ تو کچھ بھی نہیں. ہم نے میڈیا کے کچھ دوستوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کاری. کے کوئی ہمارے ساتھ بدین اور دوسرے سیلاب زدہ علاقوں کہ دورہ کرے اور دیکھے کے یہاں کے حالت کیسے ہیں. کون ہے جو مدد کے لئے آج بھی آس لگاۓ بیٹھا ہے، کون ہے کے جس کے پاس آج بھی خانے کے لئے کچھ نہیں. کپڑے نہیں. دوائیں نہیں. مگر افسوس ہم کوئی بڑی خبر نہ دے سکے. ہاں ایک خبر ضرور ہے ک ٢٧ دسمبر ٢٠١١ کو صدر پاکستان لاڑکانہ میں ایک بارے جلسے عام سے خطب کرنے والے ہیں اور اپنی سیاسی قوت کہ بھر پور مظاہرہ کرنے والے ہیں. الله پاک ان کو کامیاب کرے - آمیں. کاش کے ایسا ہوتا ہے جتنا خرچہ اس جلسے کے لئے کیا جا رہا ہے وہ پیسا ان لوگوں کے فلاح بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا.. مگر یہاں تو جو دکھتا ہے وہی بکتا ہے. ابھ تو ہم کو بھی اپنے دوستوں اور آپ کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہوۓ شرم اتی ہے کہ پچھلے ٥ برسوں سے میں یہی کام کر رہا ہوں کے جہاں کوئی آفت اتی ہے بگڑ سوچے سمجھے پہنچ جاتا ہوں، اپنی باتوں سے اور عمل سے اپنے دوستوں کو اپنے ساتھ ملتا ہوں اور اپنے پریشن حال بھائی بہنوں کے درد باٹنے لگ جاتا ہوں. مجھ کو میرے خاندان والے، دوست احباب پاگل، دیوانہ اور جانے کن کن ناموں سے پکارتے ہیں مگر کوئی نہیں جتنا کے اپنے پریشن حل بھائی بہنوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کے دکھ درد باٹنے میں الله پاک نے جو سکوں دیا ہے وہ شہری زندگی میں کہاں، الله سے یہی دعا کرتا ہوں کے الله پاک مجھ کو صبر، ہمت اور حوصلہ عطا فرماے کہ میں مرتے دم تک اسے ہی کاموں مے مصروف رہوں.
وزیرستان میں ١٠٠ سے زیادہ یتیم اور پریشن حل بچوں کو چور کہ سندھ آیا کے یہ بھی میرا گھر ہے، میرے دوستوں نے اپنے مکمل مدد کہ یقین دلایا اور کسی حد تک ساتھ بھی دیا جس ک لئے میں، میری ٹیم اور سیلاب زدگان ان صبح کے احسن مند ہیں اور دعا کرتے ہیں کے الله پاک ان کو اور توفیق عطا فرماے - امین. مگر وہ تو صرف سٹارٹ تھا ابھی تو بہت کچھ ہونا باقی ہے. ابھی بھی بہت سارے علاقے اسے ہیں جہاں سے پانی نہیں اترا. ہزاروں لوگوں کے پاس کھانے پینے کے لئے سہی غذا نہیں. ادوویت کی قلت تو ہے ہی. ابھ اچانک سے بڑھنے والی سردی نہیں رہی سہی کسر پوری کر ڈالی ہے
ٹیم آشیانہ جو کبھی بنتی ہے پھر ٹوٹ جاتی ہے کیوں ک ہمارے دوستوں کو زیادہ سختیاں سہنے کی عادت ہی نہیں اور بہت جلد تھک جاتے ہیں. مگر پھر کچھ نے دوست شامل ہو جاتے ہیں یا دوست پلٹ کر آجاتے ہیں اور ٹیم آشیانہ ایک دفع پھر سے بن جاتی ہے. الله کہ شکر ہے کہ ایک دفع پھر سے ٹیم آشیانہ بنانے میں کامیاب ہو چکا ہوں اور ابھ ہم اپنے سیلاب زدگان بھائی بہنوں اور بچوں کے لئے راشن، ادویات، گرم کپڑوں کہ انتظام کر رہے ہیں. ہم یہ نہیں کہتے کے یہاں ہر کسی کو گرم کپڑوں کی ضرورت ہے مگر یہاں ہزروں لوگ ابھ بھی اسے ہیں کے جن کے پاس سردی سے بچاؤ کہ لئے کچھ انتظام نہیں. خاص کر خواتین اور بچے. ہمارے یہ بچے گرم کپڑوں کی تلاش میں ادھر ادھر بھاگتے پھرتے ہیں اور رات کو کہی سے کچھ لکڑیاں جمع کر کے، کچرا جمع کر کے آگ لگا لیتے ہیں اور سردی سے بچنے کو کوشش کرتے ہیں. کاش کے میمو کسی کاغذ پر لکھا ہوتا اور ووہی کاغذ جلا کر ہم بھی اس کی گرم سینخ لے سکے. مگر وہ تو شاید . . . خیر.
محترم، یہاں رہ کر اور یہاں کے حالت کو دیکھ کر ہی کوئی ہماری بے بسی اور کمزوری کو سمجھ سکتا ہے. ہم ایک دفع پھر آپ سے اپیل کرتے ہیں کے اپنے یں بھائی بہنوں کے درد اور تکلیف کو سمجھتے ہوۓ ٹیم آشیانہ کی مدد کریں ہم صبح کے لئے تو کچھ نہیں کر سکتے مگر کچھ کے لئے آگے بڑھ کے قدم اٹھا سکتے ہیں. شاید کے کوئی ہماری اس کوشش کو دیکھ کر خود آگے بڑھے اور ہم سبھ مل کر ایک اچھی صبح کہ آغاز کر سکیں.
الله پاک ہم صبح کو توفیق عطا فرماے کے ہم دکھی انسانیت کی خدمات میں کوئی کسر نہ چھوڑیں اور روز حشر الله پاک کے سامنے سرخرو ہو سکیں.
ٹیم آشیانہ کی مکمل معلومات انشا الله بہت جلد ہی آپ کو رواں کر دی جائیں گی.
جزاک الله
سید عدنان علی نقوی
خادم، ٹیم آشیانہ
بدین سندھ.
s_adnan_ali_naqvi@yahoo.ca
faryal.zehra@gmail.com
nadem.mohd@hotmail.com
mansoorahmed.aaj@gmail.com
link: http://ashiyanacamp.blogspot.com